70برس بعد بھی اسلامی قوانین کا نفاذ نہ ہونا ایک المیہ ہے،عطاء المہیمن بخاری
لاہور (سٹی رپورٹر) مجلس احراراسلام پاکستان کے امیرمرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاہے کہ 27رمضان المبارک کوپاکستان معرض وجود میںآیالیکن ہم نے آج تک اللہ کے عطاکردہ اس تحفے کی قدر نہیں کی ۔مرکزی دفترنیومسلم ٹاؤن لاہور سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قیام کیلئے لاکھوں افراد کی قربانی دی گئی جوانسانی تاریخ میں ایک ریکارڈہے ۔انہوں نے کہاکہ 70برس گزرنے کے باوجودملک میں قرآنی قوانین کا نافذنہ ہوناایک المیہ ہے اب اگرتبدیلی کی باتیں کی جارہی ہیں توہمارے لیے یہی تبدیلی کافی ہوگی کہ ملک میں وہ نظام نافذ کردیاجائے جس کااس کوحاصل کرتے وقت وعدہ کیاگیاتھا۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی نظام کے نفاذ پرتمام مکاتب فکر نہ کوئی ابہام رکھتے ہیں بلکہ پوری قوم اس پرمتفق ہے ۔انہوں نے نگران حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھے اورایسے اقدامات کئے جائیں جو1973ء کے متفقہ آئین کی عکاسی کرتے ہوں۔انہوں نے کہاکہ 27رمضان المبارک کوحاصل ہونے والے خطے کی مناسبت سے 27رمضان المبارک کوبھی یوم پاکستان قراردیاجائے تاکہ ملک کی اسلامی ونظریاتی شناخت نسل نوکے ذہن میں پختہ ہو۔مجلس احراراسلام پاکستان کے جنرل سیکرٹری عبداللطیف خالد چیمہ نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ 27رمضان المبارک کو’’یوم پاکستان‘‘ کے طورپرمنائیں اورآئین کی اسلامی دفعات کے دفاع وتحفظ کے لیے آواز بلند کریں۔انہوں نے کہاکہ چناب نگر(ربوہ)میں ریاستی رٹ نام کی کوئی چیز نظرنہیںآتی ،امتناع قادیانیت ایکٹ پرعمل درآمدپوری قوم کامطالبہ ہے ،قادیانی اپنے کفر کواسلام کانام دے کرریاستی رٹ کوچیلنج کررہے ہیں،نگران حکومت سے ہمارامطالبہ ہے کہ وہ قادیانیوں کونکیل ڈالیں اور ربوہ میں راستے بلاک کرکے جومشکلات پیداکی گئیں ہیں ان کاازالہ کیاجائے ،انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے کردار کومؤثر بنایاجائے ۔علاوہ ازیں مبلغین احراروختم نبوت نے ملک بھرمیں’’پیغام ختم نبوت‘‘کاسلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رکھاہواہے جس کے ذریعے عوام الناس کوعقیدہ ختم نبوت کے دینی وقانونی پہلوؤں سے آگاہی دی جارہی ہے یہ سلسلہ رمضان المبارک کے آخر تک جاری رہے گا۔