کورونا بھی نوارشریف اور آصف زرداری پر ڈال دیں، عبدالقادر پٹیل حکومت پر بر س پڑے

کورونا بھی نوارشریف اور آصف زرداری پر ڈال دیں، عبدالقادر پٹیل حکومت پر بر س ...
کورونا بھی نوارشریف اور آصف زرداری پر ڈال دیں، عبدالقادر پٹیل حکومت پر بر س پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت ہر بات کا بہانہ گزشتہ حکومتوں پر ڈالتی ہے، کرونا کا بھی نواز شریف اور آصف زرداری پر ڈال دیں کہ ان کی وجہ سے آیا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کرونا وائرس پر وزیراعظم نے پہلے کہا کہ یہ عام فلو ہے، اب کہہ رہے ہیں یہ سنگین بیماری ہے، چینی کے حوالے سے ایک کمیشن بنایا گیا، کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں تھی، چینی چور اور آٹا چور حکومت کے دائیں بائیں موجود ہیں، کمیشن نے بھی یہی لکھ کر دیا، ادویات سے لے کر آٹا تک لوگ لائنوں میں لگے ہیں، اشیاء کی لائنوں سے باقی جو بچے ہیں وہ ہسپتالوں کی لائنوں میں لگے ہیں، ادویات 400گنا مہنگی ہوئیں کسی کے کان تک جوں تک نہیں رینگی، مہنگائی نے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، حکومت ہر بات کا بہانہ گزشتہ حکومتوں پر ڈالتی ہے، کرونا کا بھی نواز شریف اور آصف زرداری پر ڈال دیں کہ ان کی وجہ سے آیا،رپورٹ میں کہا گیا کہ چینی ایکسپورٹ کی وجہ سے مہنگی ہوئی، بطور انچارج وزیراعظم نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی،کابینہ نے بھی منظوری دی، رپورٹ ایک شخص کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے لیکن کچھ کارروائی نہیں ہو رہی، قربانی کا بکرا اب تلاش کیا جا رہا ہے، سب کو پتا ہے کس کی قربانی ہو گی، سبسڈی سے فائدہ جہانگیر ترین، خسرو بختیار کو ہوا،اومنی گروپ کو بہت کم رقم ملی، یوٹیلیٹی سٹورنے76روپے کی چینی 80روپے میں خریدی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم سبسڈی کس نے دی اور کیسے دی، اربوں روپے بانٹ دیئے گئے، ان کی سپورٹ میں 2دہائیوں سے اذیت کا شکار لوگ چیخنے شروع ہو گئے، جہانگیر ترین کے جہاز نے ابھی اور کمالات دیکھانے ہیں، اربوں روپے کی سبسڈی پی ٹی آئی کے گروپ نے حاصل کی، اب یہ انکوائری مفلوج نیب کے پاس جائے گی، اس نیب نے 3سابق وزیراعظم اور ایک صدر کو ایک ہی دن بلا رکھا ہے، اسلام آباد سے وزیراعظم پورٹل پر طیبہ نامی خاتون کی شکایت آئی، اس خاتون کو جواب آتا ہے کہ آپ کا کیس انسانی حقوق کمیشن کے پاس ہے، حکومت نے اس شکایت کو چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کیا، جب یہ شکایت وزیراعظم پورٹل کی امانت بن گئی تو اس کو کس مقصد کیلئے استعمال کیا گیا۔