رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام پاک افغان امن کانفرنس منعقد

رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام پاک افغان امن کانفرنس منعقد
رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام پاک افغان امن کانفرنس منعقد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مکہ المکرمہ (وقار نسیم وامق) سعودی عرب میں  رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام کانفرنس منعقد کی گئی جس میں پاک افغان امن کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے اور نئے دور میں داخل ہونے پر زور دیا گیا، کانفرنس میں عالمی رابطہ اسلامی کی قیادت کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے وزراء اور سفیر شریک ہوئے. 

مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے پلیٹ فارم سے ہونے والی کانفرنس میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کی بہتری کے امور کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، ایجنڈے میں دونوں ممالک کے درمیان مصالحت، امن اور دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی اور روابط شامل تھے. 

کانفرنس میں پانچ سیشن رکھے گئے تھے اس موقعہ پر پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے ہمیشہ کوشاں رہا ہے ہم افغانستان میں ترقی و خوشحالی کے خواہاں ہیں پاک افغان تعلقات ہمیشہ سے اہمیت کے حامل رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان سیاسی حل کے ذریعے ایک نئے دور میں داخل ہو اور افغانستان کی موجودہ اور آئندہ نسلیں ایک محفوظ اور پرامن معاشرے میں زندگی گزار سکیں. 

رابطہ عالمی اسلامی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبدالکریم العیسی نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد رابطہ عالم اسلامی کے کردار کو واضح کرنا ہے جو امت مسلمہ کے باہمی اختلافات کو دور کرنے اور امن واستحکام کو فروغ دینے کے لیے ادا کیا جاتا ہے مسلمان ممالک ایک امت ہیں اور تمام مسلمان ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مثالی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا پاکستان اور افغانستان امت مسلمہ کے دو اہم ترین ملک ہیں ان دونوں کے درمیان تمام تنازعات کا حل سیاسی اور باہمی رابطوں کے طور پر ختم کیے جاسکتے ہیں جس میں سعودی عرب اہم کردار ادا کر رہا ہے. 

کانفرنس سے افغانستان کے وزیر مذہبی امور اور سعودی عرب میں پاکستانی سفیر بلال اکبر کے علاوہ اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی میں پاکستانی مندوب رضوان سعید شیخ نے بھی قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی اور انہیں سراہا اور سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی. 

آخر میں کانفرنس کا اعلامیہ جاری ہوگا  افغانستان میں قیام امن کا اعلان کیا جائے گا۔

مزید :

عرب دنیا -