گردوں میں پتھری کی عام علامات 

گردوں میں پتھری کی عام علامات 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


گردوں کی پتھری ایک عام مرض ہے اور ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں افراد میں اس کی تشخیص ہوتی ہے۔گردوں کی یہ پتھری بنیادی طور پر سخت منرل ذرّات ہوتے ہیں جو عموماً اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پیشاب کے راستے جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ گردے جب خون میں موجود کچرے کو فلٹر کرتے ہیں تو کئی بار نمکیات اور دیگر منرلز آپس میں مل کر پتھری کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔اگر پتھری کا حجم زیادہ ہو تو پھر اس کو نکالنے یا توڑنے کے لیے طبی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر پتھری سے پیشاب کی نالی بند ہونے لگے تو یہ مسئلہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔
اس کی چند علامات اور نشانیاں درج ذیل ہیں:
اگر آپ کی کمر، پیٹ یا پہلو میں تکلیف ہو تو یہ دیکھیں کہ وہ کس نوعیت کی ہے، کیونکہ گردوں کی پتھری کی تکلیف بہت زیادہ ہوتی ہے اور کچھ افراد کے مطابق ایسا لگتا ہے جیسے خنجر سے ان پر وار کیے جا رہے ہیں۔یہ تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب پتھری پیشاب کی نالی سے گزرنے لگتی ہے جس سے راستہ بلاک ہوتا ہے اور گردوں پر دباو¿ بڑھتا ہے۔ یہ تکلیف اکثر اچانک شروع ہوتی ہے اور اس کی شدت میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔ گردوں میں پتھری کی موجودگی والے مریضوں کو عموماً پہلو اور کمر میں پسلی کے نیچے تکلیف کا احساس ہوتا ہے مگر اس کی لہریں پیٹ میں بھی محسوس کی جاتی ہیں۔ اسی طرح اگر پیشاب کرنے کے دوران تکلیف یا جلن کا احساس ہو تو ایسا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب پتھری پیشاب کی نالی اور مثانے کی درمیانی حد تک پہنچ جاتی ہے تو پیشاب کرنے کے دوران تکلیف کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اگر پیشاب کے دوران تکلیف کے ساتھ جلن کا احساس ہو یا اچانک تیز پیشاب آنے کا احساس بڑھ جائے یا معمول سے زیادہ پیشاب کرنے کے لیے جانے کی خواہش بھی گردوں میں پتھری کی ایک نشانی ہوتی ہے۔ایسے مریضوں کو دن رات بار بار ٹوائلٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح گردوں کی پتھری کا سامنا کرنے والے افراد کے پیشاب میں خون کا نظر آنا عام علامت ہے۔گردوں کی بڑی پتھری اگر نالی میں پھنس جائے تو پیشاب کا بہاو¿ سست ہو جاتا یا رُک جاتا ہے۔اس کے باعث ہر بار بہت کم مقدار میں ہی سیال باہر نکلتا ہے ، یہ میڈیکل ایمرجنسی کی نشانی ہے۔اس مسئلے کے شکار افراد میں قے اور متلی کی شکایت عام ہوتی ہے۔ گردوں اور غذائی نالی کے درمیان موجود اعصابی کنکشنز پتھری کے باعث متحرک ہو جاتے ہیں جبکہ کئی بار یہ شدید تکلیف کے خلاف جسم کا ردِعمل بھی ہوتا ہے۔
بخار اور ٹھنڈ لگنا گردوں یا پیشاب کی نالی کے کسی انفیکشن کی بھی نشانیاں ہیں،البتہ گردوں کی پتھری سے متاثر ہونے پر یہ سنگین پیچیدگیاں ثابت ہوتی ہیں اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ پتھری سے ہٹ کر بھی دیگر سنگین مسائل کا سامنا ہے۔گردوں کی تکلیف کے ساتھ بخار ہونے پر فوری طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔اسی طرح بدبودار یا جھاگ والا پیشاب بھی گردوں میں انفیکشن کی نشانی ہوتی ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گردوں کی پتھری کے شکار 16 فیصد افراد کو پیشاب کی نالی میں سوزش کے مسئلے کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ ایک اہم سوال یہ ہے کہ کن افرادکو گردوں یا مثانے میں پتھری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟ عام طور پر مردوں میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے یا اگر ماضی میں اس کا سامنا ہو چکا ہے تو اس کے دوبارہ لوٹنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔خاندان میں اس مرض کی تاریخ، مناسب مقدار میں پانی نہ پینا، غذا میں پروٹین، نمک اور چینی کا زیادہ استعمال، موٹاپا ، ذیابیطس، جوڑوں کے امراض اور سرخ گوشت کا زیادہ استعمال گردوں کی پتھری کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

مزید :

ایڈیشن 1 -