جنوبی ایشیا میں تصادم نہیں، مذاکرات کے خواہاں ہیں: شیری رحمان 

    جنوبی ایشیا میں تصادم نہیں، مذاکرات کے خواہاں ہیں: شیری رحمان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے پارلیمانی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے یہ مؤقف ناقابل قبول ہے کہ بھارت میں جو کچھ بھی ہو، اسکا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا جائے، ایسے رویے کا انجام صرف جنگ ہو سکتا ہے، کوئی پْرامن حل نہیں نکل سکتا۔غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ واشنگٹن، نیویارک، لندن اور اب برسلز کا دورہ حقائق اجاگر کرنے کیلئے کیا گیا، ہمارا پیغام امن کا ہے، مگر بغیر کسی کمزوری کے، جنوبی ایشیا میں تصادم نہیں، مذاکرات کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان نے غیر ضروری جنگ کا سامنا کیا، جنگ کا کوئی جواز نہیں تھا، بلا اشتعال حملہ کیا گیا، آج تک پہلگام حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، پاکستان پر بغیر ثبوت کے الزامات لگائے گئے،جنگ کے دوران حقائق کو مسخ کیا گیا، بھارتی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، پاکستانی بندرگاہوں پر قبضہ اور نقشہ مٹایا گیا، بھارتی ایجنڈا قوم پرستی اور تعصب پر مبنی ہے، ہم نے پہلگام حملے کی مذمت کی اور افسوس کا اظہار کیا،ہمارا مؤقف کمزوری نہیں، حقیقت پر مبنی ہے، بھارت آج تک پاکستان کیخلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور کوئی اس سے سوال تک نہیں کرتا۔انکا مزیدکہنا تھا پورے خطے کو یرغمال بنانیوالا ملک دراصل بھارت ہے، اس پر کوئی بات نہیں کرتا، ثبوت دینا ضروری نہیں کہہ کر آپ ایک ایٹمی ملک پر حملہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا پاکستان ایک بدلتا ہوا ملک ہے، ہم بہت سنجیدگی سے اصلاحات کر رہے ہیں، افغانستان کیساتھ ہمارا بار بار بدلتا ا تعلق مسلسل چیلنج ہے، گزشتہ 24 مہینوں میں پاکستان میں ماضی کی طرح نمایاں سیاسی اور سکیورٹی تبدیلیاں آئی ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں۔

شیری رحمان

مزید :

صفحہ آخر -