یکم اپریل سے کھاد کی قیمتوں میں200 روپے تک فی بوری اضافے کا فیصلہ
لاہور(کامرس رپورٹر)کھاد فیکٹریوں نے یکم اپریل 2015ء سے کھاد کی قیمتوں میں 180روپے سے لے کر 200روپے فی بوری تک اضافہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت یوریا کھاد کی بوری 1680روپے سے بڑھ کر 1860روپے اور ڈی اے پی کھاد کی بوری 3300روپے سے بڑھ کر 3500روپے ہونے کا امکان ہے۔یہ فیصلہ کھاد فیکٹریوں کے مالکان نے کمپنیوں کی جانب سے مجوزہ گیس ٹیرف 33فیصد سے 64فیصد تک بڑھانے کے باعث کیا جا رہا ہے ۔کھاد فیکٹریوں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو خسارہ پر قابو پانے اور ریونیو بڑھانے کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اس وقت حکومت نے گیس کی قیمتوں میں فوری اضافے کی بجائے اسے ملتوی کر دیا تھا لیکن اب گیس کمپنیوں نے یکم اپریل سے گھریلو اور صنعتی صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے تاہم حتمی منظوری اوگرا دے گا ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سوئی ناردرن اور سوئی سدرن دونوں گیس کمپنیوں کی جانب سے گھریلو اور صنعتی صارفین کیلئے گیس مہنگی کرنے کا مجوزہ گیس ٹیرف تیار کر لیا ہے جس کی روشنی میں کھاد فیکٹریوں نے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔