واسا افسران لاکھوں کا پٹرول ہڑپ کر گئے ،انتظامیہ حرکت میں آ گئی
لاہور(جاوید اقبال)واسا اٹھارٹی نے ناکارہ گاڑیوں کو آپریشنل ظاہر کر کے پٹرول اور ڈیزل حاصل کرنے والے افسروں کے لیے شکنجہ تیار کر لیا ہے جس کی باقاعد ہ طور پرتحقیقات شروع کر دی گئی ہیں یہ ایکشن داتا گنج بخش ٹاؤن کے ڈائریکٹر وارثی اور ایکسین سہیل سندھو اور ان کے ماتحت عملے کی طرف سے ناکارہ گاڑیوں کے نام پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پٹرول پمپ واقع آؤٹ فال روڈ سے کروڑوں روپے کا پٹرول نکلوا کر پی جانے کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم ڈی واسا نصیر چودھری نے اس کا سخت ایکشن لیا ہے اور اس کی روشنی میں لاہور کی تمام سب ڈویژنوں اور ڈویژنوں میں تمام ناکارہ اور سالہا سال سے کھڑی گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے جس کے ساتھ ساتھ ایسی گاڑیوں کے نام پر سالہا سال سے حاحل کیے جانے والے پٹرول ،ڈیزل اور دیگر ساز و سامان کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مد میں پٹرول لیم مصنوعات حاصل کرنے والے ایس ڈی اوز ،سب انجینئرز ،ایکسئنز اور ڈائریکٹرز کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کی باقاعدہ طور پر چھان بین شرو ع کر دی گئی ہے اس سلسلے میں ورکشاپ ڈویژن سے ایسی ناکارہ گاڑیوں پر بار بار آنے والے اخراجات اور فرضی ووچرز کے ریکارڈ کی بھی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ داتا گنج بخش ٹاؤن میں ناکارہ گاڑیوں کے نام پر فرضی ووچرز پر حاصل کیے گئے پٹرول کے سکینڈل کے ذمہ داران ڈائریکٹر وارثی اور سہیل سندھو کو پہلے ہی معطل کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورکشاپ ڈویژن میں واٹر پمپوں کی مرمت اور ان کے لیے موسم برسات میں حاصل کیے گئے پٹرول کے ریکارڈ کی بھی چھان بین کا حکم جاری کیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ذد میں ایک درجن سے زائد افسر آ جائیں گے۔اس حوالے سے ایم ڈی واسا نصیر چودھری سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ قانون سے بالا تر کوئی نہیں ہے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو چھان بین کرے گی اگر ایسے گھپلے پکڑے گئے تو ذمہ داران کو معاف نہیں کیا جائے گا انہیں قانون کے مطابق سزا بھی ملے گی اور ایسا کرنے والوں سے ریکوری بھی کریں گے۔