انسداد تشدد مراکز سے خواتین کوتحفظ ملے گا،حمیدہ وحید الدین
لاہور ( نمائندہ خصوصی )وزیر برائے ترقی خواتین پنجاب حمیدہ وحید الدین نے کہا ہے کہ انسداد تشدد مراکز کے قیام سے خواتین کو قانونی اور معاشرتی تحفظ حاصل ہو گا ۔ وہ پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں خواتین ارکان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب کے مشیر سلمان صوفی نے خواتین ایم پی ایز کو انسداد تشدد مراکز (VAWC) کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ۔ صوبائی کمیشن برائے خواتین کی چیئر پرسن فوزیہ وقار نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے پنجاب اسمبلی میں 5 قوانین میں ترمیم کے متعلق آگاہ کیا ۔ حمیدہ وحید الدین نے اجلاس کو بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی ترامیم کے بعد 16سال سے کم عمر بچی کا نکاح قانوناً جرم قرار دے دیا گیا ہے اور اس قانون کی خلاف ورزی کرنے اور کروانے والے پر سزا اور جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ حمیدہ وحید الدین نے کہا کہ وارثان جائیداد کی طلبی کے سمن اب مردوں کے علاوہ خواتین کو بھی وصول کروائے جا سکیں گے اور تقسیم کے لئے ٹالٹ کا تقرر خاتون اور مرد وارثان کی رضامندی کے ساتھ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نکاح نامہ کے تمام کالم درست معلومات کے ساتھ پر کرنا لازم قرار دے دیا ہے اور نکاح رجسٹر نہ کروانے کی صورت میں سزا اور جرمانہ عائد کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بیوہ اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے فیملی کورٹ کی کاروائیاں جلد از جلد مکمل کرنے کے عمل کو سہل بنا دیا گیا ہے جبکہ عائلی مقدمات کا سمری ٹرائل ہو گا ۔ صوبائی وزیر نے خواتین ارکان اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں کو بھی آگاہ کریں تاکہ خواتین بغیر کسی رکاوٹ کے ملکی و معاشی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں ۔ایم پی ایز نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کے انعقاد پر صوبائی وزیر اور حکومت کو مبارکباد پیش کی