سابق چیف سٹمپ انسپکٹر خضر حیات کیخلاف کرپشن انکوائری ایک سال بعدبھی نامکمل
لاہور( اپنے نمائندے سے) سابق چیف سٹیمپ انسپکٹر کے خلاف ،کرپشن ،نااہلی ،نالائقی ،کام میں غفلت اور بورڈ آف ریونیو کی جانب سے دیئے جانے والے ٹارگٹ پورا نہ کئے جانے کے الزام کے تحت کی جانے والی انکوائری ایک سال گزر جانے کے باوجود مکمل نہ کی جاسکی ،نامعلوم وجوہات کی بناء پر ذمہ دار کا تعین نہ ہو سکا،پنجا ب بھر میں جوڈیشل کیسز کے حوالے سے تیز ترین پراگریس دینے والا ادارہ بورڈ آف ریونیو اپنے ڈیکلرین پر عمل نہ کر سکا،روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلو مات کے مطابق بورڈ آف ریونیو کے سابق سٹیمپ انسپکٹر خضر حیات کے خلاف رجسٹریشن فیسوں ،سی وی ٹی ، اور بورڈآف ریونیو کی جانب سے دیئے جانے والے ریکوری ٹارگٹ کو پورہ نہ کرنے کے الزام کے تحت ایک سال قبل مذکورہ چیف انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا تھا اور اس اہم انتظامی سیٹ کا اضافی چارج ملک خالد کے سپرد کر دیا گیا تھا مزید معلوم ہوا ہے کہ سابق چیف سٹپمپ انسپکٹر کے خلاف چیف سیٹلنٹ کمشنر آفس میں انکوائری کا آغاز کیا گیا جو کہ معلوم وجوہات کی وجہ سے ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود مکمل نہ کی جاسکی ایک طرف تو سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کی جانب سے فل بورڈ اجلاس میں بھی جوڈیشل کیسز اور زیر التواء انکوائریوں کو جلد از جلد اور ہنگامی بنیادوں پر نپٹنانے کی بار بار ہدائت کی جاچکی ہے تو دوسری جانب چیف سیٹلمنٹ کمشنر کے آفس میں سرخ ایک سال سے سرخ فیتے کی نظر ہونے والی اس انکوائری میں برتی جانے والی سست روی نے ناصر ف بورڈآف ریونیو کے ڈیکلرین کو بگاڑنے میں کوئی کثر نہ چھوڑی ہے بلکہ ایک سال سے زائد عرصہ ہونے کے باوجود انکوائری کی فائنل رپورٹ مرتب کرتے ہوئے ذمہ دار کا تعین نہ کئے جانے کے باعث کارکردگی اور قابلیت پر کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیئے ہیں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے ۔ انکوائری