لاہور ہائی کورٹ :اغواءبرائے تاوان کے مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل ،2ملزم بری
اہور (نامہ نگار خصوصی) لاہورہائیکورٹ نے گارڈن ٹاو ¿ن کے علاقہ سے 16سالہ نوجوان مہتشم احتشام کو اغواءکرکے 15لاکھ روپے تاوان لے کر رہا کرنے کے مقدمہ میں ملوث مجرم شہزاد کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ اسی مقدمہ میں عمرقید پانے والے دوقیدیوں رحمت اوروارث کو عدم ثبوت کی بناءپر بری کردیاگیاہے ۔ دورکنی بنچ نے گارڈن ٹاو ¿ن سے 16سالہ نواجوان مہتشم احتشام کو اغوا کرکے 15لاکھ تاوان وصول کرنے کے مقدمہ میں سزائے موت پانےوالے قیدی شہزاد اورعمرقید پانےوالے ملزمان وارث اوررحمت کی بریت کےلیے دائراپیلوں کی سماعت ہوئی۔ملزمان کی جانب سے اعظم نذیرتارڑنے موقف اختیارکیا کہ تھانہ گارڈن ٹاو ¿ن نے 21اگست 2010کو مہتشم احتشام کو اغواءکرنے کا مقدمہ مدعی کے ڈرائیورشہزاد اور اس کے ساتھ وارث اوررحمت کے خلاف درج کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ رحمت اوروارث تو مدعی کی مدد کرتے رہے وہ تاوان دینے کے لئے بھی مدعی کے ہمراہ پشاورگئے تھے ، جہاں ہوٹل کا ریکارڈ بھی انسدادہشت گردی کورٹ میں پیش کیاگیا لیکن ان ثبوتوں کو تسلیم نہیں کیاگیا۔ انسدادہشت گردی کورٹ لاہورنے 27ستمبر2011کو گواہوں کے بیانات اورناکافی شوہد کے باوجود سزائیں سنائیں۔ عدالت میں ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرچودھری طارق جاوید نے بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے شہزاد نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر4کروڑ تاوان طلب کیا جبکہ 15لاکھ وصول کیا۔ ملزمان پولیس تفتیش میں قصوروارہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعدمہتشم احتشام کو اغواءکرکے 15لاکھ روپے تاوان لے کر رہا کرنے کے مقدمہ میں ملوث سزائے موت کے قیدی شہزاد کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ عمرقید کے دوقیدیوں رحمت اوروارث کو بری کردیا۔