رکن کنیسٹ کے بیان نے پورے عالم اسلام کے جذبات کو مشتعل کردیا
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار اور انتہا پسند رکن کنیسٹ نے ایک اشتعال انگیز بیان میں نہ صرف فلسطینی قوم بلکہ پورے عالم اسلام کے جذبات کو مشتعل کردیا ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ میں ماحولیاتی کمیٹی کے چیئرمین اور حکمران جماعت لیکوڈ (بقیہ نمبر50صفحہ12پر )
کے لیڈر یوآف کیش نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرب باشندوں کو اپنی نمازوں میں اللہ اکبر کہنے کے بجائے اسرائیل اکبر کہنا چاہیے۔انتہا پسند یہودی لیڈر کے اس اشتعال انگیز بیان پر فلسطینی قوم سراپا احتجاج ہے اور کیش سے اپنا بیان واپس لینے اور عالم اسلام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔قبلہ اول کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈر کا بیان اس کے تکبر اور بغاوت کا کھلا ثبوت ہے۔ ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ اللہ سے بڑا کوئی نہیں۔ اسرائیل اور اس کے لیڈر دنیا اور آخرت میں رسوا ہونے والے ہیں۔الشیخ صبری نے کہا کہ لیکوڈ کے رکن کا بیان تباہی کی چوٹی کو عبور کرنا ہے۔ ہم کنیسٹ کے عرب ارکان کی طرف سے کیش کے متنازع اور اشتعال انگیز بیان کے جواب میں اس مغرور شخص کا مقابلہ کرنا قابل تحسین امر ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کی وحدانیت اور اس کی بزرگی پرایمان ہمارے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔ صہیونی لیڈر نے ذات باری تعالی کی مجرمانہ توہین کا ارتکاب کرکے اپنی گندی ذہنیت کا کھلا ثبو دیا ہے۔ادھر فلسطین میں مختلف مقامات پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں بھی اسرائیلی لیڈر کے متنازع بیان کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔اسرائیلی کنیسٹ کیعرب ارکان نے کیش کے اشتعال انگیزبیان کے بعد ایوان کے اندر کھڑے ہو کر اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔ عرب رکن کنیسٹ احمد الطیبی اللہ اکبر کا نعرہ نہ صرف ہم مسلمان لگا رہے ہیں بلکہ اسرائیلیوں کو بھی اللہ اکبر کا نعرہ لگانا چاہیے۔