جہلم ،غیرت کے نام پر 17سالہ لڑکی قتل،چھپانے کی کوشش ناکام
جہلم( نامہ نگار)غیرت کے نام پر17سالہ لڑکی کو گلہ دبا کر قتل کرکے موت کو بجلی کا کرنٹ لگنے کی وجہ قرار دینے کی کوشش بے نقاب ،پانچ مارچ کو تھانہ منگلا کی حدود چھجہ میں اوشین کی موت کو فریج سے کرنٹ لگنے کا واقع قرار دیا گیا تھا ،لواحقین کے موت کو اتفاقیہ واقع قرار دینے کی کوشش پر گاوں کے رہائشیوں نے پولیس کو آگاہ کردیا ،پولیس نے بھاری نفری کے ہمراء کاروائی کرتے ہوئے لاش کا زبردستی ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم سے پوسٹمارٹم کروایا ،ڈاکٹروں کی طرف سے جاری ہونے والی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق لڑکی کی موت گلہ دبانے سے ہوئی ہے تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں پانچ مارچ کو پولیس تھانہ منگلا کو نذیر نے درخواست دی کہ میری سترہ سالہ بیٹی اوشین گھر میں اکیلی تھی جب ہمارا ایک چھوٹا بچہ گھر آیا تو اس نے دیکھا کہ اوشین کمرے میں بیہوش پڑی ہوئی میں اطلاع ملنے پر میں گھر آیا اور ڈاکٹر کو بلوایا تو اس نے بتایا کہ لڑکی فوت ہو چکی ہے ہماری فریج کا سوئج ننگا تھا اس لیے لگتا ہے کہ اوشین کی فوت کرنٹ لگنے سے ہوئی لہذا میں قانونی کاروائی نہیں کرنا چاہتا لیکن ساتھ ہی گاوں کے رہائشیوں نے پولیس کو اطلاع کردی کہ لڑکی کو غیرت میں آکر قتل کیا گیا ہے جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے لاش کو قبضہ میں لے کر زبردستی سول ہسپتال جہلم سے پوسٹمارٹم کروایا گذشتہ روز آنے والے ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق اوشین کی موت کرنٹ لگنے سے نہیں گلہ دبانے سے ہوئی ہے پولیس نے رپورٹ کے مطابق لڑکی کے والد سمیت تین افراد کے خلاف قتل کامقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے