مشکل گھڑی میں متاثرہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،وزیر اعلیٰ بلوچستان
اوتھل(این این آئی) وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب اور برف باری سے بلوچستان بھر کے متاثرین کی بحالی کے لیئے اہم اقدامات کئے جارہے ہیں۔20 سے 25 ہزار تک متاثرین کی مدد کی جا چکی ہے۔تاحال بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نقصانات کی رپورٹ جلد از جلد مرتب کرکے ارسال کریں۔تاکہ ہم حتمی نقصانات کا جائزہ لیکر متاثرین کی امداد کر سکیں۔ان بارشوں اور برف باری میں پاک فوج کا کردار قابل تحسین رہا جو کہ ریسکیو اور امدادی کاموں میں صوبائی حکومت کے شانہ بشانہ رہی۔لسبیلہ میں دریائے پورالی میں پختہ چینل اور ڈیم بنانے کے اقدامات کریں گے۔ تمام ڈیم بھر چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع لسبیلہ کی تحصیل لاکھڑا کے دورے کے موقعے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر صوبائی وزیر اطلاعات ظہور بلیدی اور صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بذریعہ ہیلی کاپٹر نقصانات کا فضائی جائزہ لیتے ہوئے لاکھڑا پہنچے تو لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔اس موقعے پر ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو بارش اور سیلاب سے نقصانات پر مفصل بریفنگ دی۔اس موقعے پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے عوامی کھلی کچہری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔اور ان کی ہر طرح کی مدد کی جائے گی۔مکانات بھی بناکر دیئے جائیں گے۔بارش اور برف باری سے جہاں نقصانات ہوئے ہیں وہاں اس سے صوبے میں کئی سالوں سے قحط سالی کا بھی خاتمہ ہوگیا ہے۔کیوں کہ ہماری زراعت اور مال مویشیوں کا 80 فیصد انحصار بارشوں اور سیلابی پانی پر ہے۔اور مال مویشی پالنے والوں کو بھی فائدہ ہوگا۔
میر جام کمال