مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی کسی ایک تنظیم پر نہیں اسلام پر حملہ ہے : محبوبہ مفتی
سرینگر (آئی این پی ) پی ڈی پی صدر اور مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر پابندی کسی ایک تنظیم پر نہیں بلکہ ایک مذہب پر حملہ ہے،پی ڈی پی اس کے خلاف احتجاج جاری رکھے گی، بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابی فائدے کے لئے کشمیریوں کو قربانی کا بکرہ بنا رہی ہے، پاک بھارت بہترین رشتے جموں و کشمیر کے حق میں ہیں، اس کے لئے بات چیت واحد راستہ ہے۔ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابی فائدے کے لئے کشمیریوں کو قربانی کا بکرہ بنا رہی ہے جس کے لئے علیحدگی پسندوں کی پکڑ دھکڑ، جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر پابندی اور ریاست سے باہر مقیم کشمیریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی کسی بھی پارٹی کو اجازت نہیں دیں گی کہ وہ کشمیر کو انتخابی اکھاڑے کے لئے استعمال کریں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جماعت پر پابندی کے بعد علیحدگی پسند اور جماعت اسلامی کارکنان نے احتجاج نہیں کیا جس سے دلی کے حوصلے بلند ہوئے اور انہوں نے جماعت کے تعلیمی اداروں اور یتیم خانوں پر تالے ڈالنے شروع کئے۔
لیکن جب پی ڈی پی نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور اس کے بعد ہی حکومت نے جماعت کے تعلیمی اداروں سے پابندی ہٹا دی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی دہلی کی اس پالیسی کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کے ساتھ ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن جماعت پر پابندی مذہب اسلام پر حملہ ہے جس کی قطعی طور پر اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاک بھارت مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کا روز اول سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین رشتے جموں و کشمیر کے حق میں ہیں جس کے لئے بات چیت واحد راستہ ہے۔ انہوں کہا 'جب مقامی مین اسٹریم جماعتیں بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت کی مخالفت کر رہی تھیں تب پی ڈی پی نے اس وقت سامنے آکر بات چیت کی وکالت سے جس سے پورے برصغیر کا سیاسی بیانیہ ہی بدل گیا اور پھر باقی جماعتیں بھی ہماری ہاں میں ہاں ملانے لگیں ۔