جنوبی پنجاب: گردے کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

جنوبی پنجاب: گردے کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( سپیشل رپورٹر  ) ورلڈ کڈنی ڈے کل کو منایا جائے گا۔اس دن کی اہمیت کے حوالے سے شعور و آگہی پیدا کرنے کے لیے تقریبات منعقد ہوں گی۔ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گردے کی بیماریوں اور اسکے نتیجے میں گردے فیل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔اس وقت دنیا میں 60 کروڑ سے زائد افراد گردے کے(بقیہ نمبر42صفحہ12پر)

امراض میں مبتلا ہیں۔ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں گردے کے مریضوں کی تعدار لاکھوں میں ہے۔جسکی بڑی وجہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی اور ناقص و ملاوٹ شدہ خوراک ہے۔ گردے کی خرابی کی وجوہات میں گردے کی سوزش، شوگر،ہائی بلڈ پریشر گردے یا گردے کی نالی کی پتھریاں،پیشاب کی نالی میں رکاوٹ ٹیومر گردے کی انفیکشن اور غدود کا بڑھ جانا ہے۔جب گردے 70 فیصد سے زائد خراب ہو جائیں۔تو پھر ان مریضوں میں گردے کی خرابی کی علامات شروع ہوتی ہیں۔جن میں بھوک کم لگنا،متلی اور قے آنا،کمزوری اور جلد تھک جانا،نیند نہ آنا،چہرے اور پاوں پر سوجن،پیشاب میں رکاوٹ یا مقدار میں کمی شامل ہیں۔نشتر ہسپتال کے شعبہ امراض گردہ و مثانہ میں بستروں کی کمی کے سبب مریضوں کو آپریشن کے لئے کئی کئی ماہ بعد داخلے اور آپریشن کا وقت ملتا ہے۔نشتر ہسپتال کے ڈائیلسز یونٹ میں مشینوں کی کم تعداد اور بیشتر اوقات ڈائیلسز مشینوں کا خراب رہنا بھی گردے کے مریضوں کے لئے مشکلات کا باعث بنا رہتا ہے۔کڈنی سنٹر کا بھی نجکاری کے بعد سے برا حال ہے۔وہاں بھی گردے کے مریضوں کو داخلے،آپریشن اور ڈائیلسز کے لئے کئی کئی چکر لگوائے جاتے ہیں۔ڈائیلسز کے لئے گردے کے مریضوں کا نشتر ہسپتال اور کڈنی سنٹر سے فیسٹولا بنوانا بھی نہایت مشکل مرحلہ ہے۔ اور انہیں فیسٹولا کے لئے کئی ہفتوں بعد کا وقت ملتا ہے۔تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ڈائیلسز کی سہولیات بھی ناپید ہیں۔سرکاری ہسپتالوں میں نیفرالوجسٹ(ماہر امراض گردہ)اور یورالوجسٹ (ماہر امراض گردہ و مثانہ)ڈاکٹروں کی بھی کمی ہے۔نشتر ہسپتال اور کڈنی سنٹر میں گردوں کی پیوند کاری(کڈنی ٹرانسپلانٹ)بھی شروع نہیں کی جاسکی ہے۔حالانکہ پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی(پہوٹا) 16 نومبر 2019 سے نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال کی رجسٹریشن کرچکی ہے۔اور کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کا افتتاح کیا جا چکا ہے۔کڈنی سنٹر اب تک پہوٹا سے رجسٹریشن ہی نہیں کرواسکا ہے۔
اضافہ