وزیر کوآؤٹ آف رولز بولنے کی اجازت پر اپوزیشن قاسم سوری کیخلاف متحد،تحریک استحقاق لانے کا عندیہ

  وزیر کوآؤٹ آف رولز بولنے کی اجازت پر اپوزیشن قاسم سوری کیخلاف متحد،تحریک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)اپوزیشن جماعتوں نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا عندیہ دیدیا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کہا ہے کہ سپیکر کی کرسی متنازعہ بن چکی ہے، ڈپٹی اسپیکرنے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کیا،بغیر کسی رول کے وزیر کو بات کرنے کا وقت دینے کا مقصدیہ تھا کہ ایوان کا ماحول خراب کیا جائے، حکومت کے اندر دراڑیں پڑتی نظر آرہی ہیں، وزراء نہیں چاہتے کہ قانون سازی ہو، حکومت نے جان بوجھ کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تا کہ ایوان کی کارروائی رک جائے،ہمارا کام قانون سازی کرنا ہے تقریریں کرنا نہیں،حکومت چیئر کے ساتھ مل کر سینیٹ کی محنت اور قانون سازی کو اسمبلی میں روک رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار منگل کو اپوزیشن رہنماؤں عبدالقادر پٹیل، محسن شاہ نواز رانجھا، شازیہ مری، عالیہ کامران اور مولانا عبدالشکور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایوان میں بدمزگی کرائی گئی، پرائیویٹ ممبر ڈے پر اراکین محنت سے اپنے بزنس تیار کر کے کارروائی کا حصہ بناتے ہیں،آج بغیر رولز کے ایک وزیر کو ڈپٹی سپیکر نے تقریر کا موقع دیا جو کہ بدمزگی کا باعث بنا، ابھی اہم بلز اور کارروائی باقی تھی، قواعد کے بغیر وزیر کو بات کرنے کا وقت دینے کا مقصدیہ تھا کہ ایوان کا ماحول خراب رہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما ء محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے سوچی سمجھی سازش کے تحت ایوان کی کارروائی کو معطل کیا،ہم ان کے خلاف تحریک استحقاق بھی لے کر آ سکتے ہیں۔پیپلز پارٹی کی رہنماشازیہ مری نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر حکومت کے بلز نہیں آتے،سینیٹ کی محنت اور قانون سازی کواسمبلی میں حکومت چیئر کے ساتھ مل کر روک رہی ہے۔جے یو آئی (ف) کی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے کہا کہ حکومت کے اندر دراڑیں پڑتی نظر آرہی ہیں، وزراء نہیں چاہتے کہ قانون سازی ہو۔
اپوزیشن احتجاج

مزید :

صفحہ اول -