ایف پی سی سی آئی کا عالمی سطح پر جیمز سٹون نمائش کرانیکا اعلان

ایف پی سی سی آئی کا عالمی سطح پر جیمز سٹون نمائش کرانیکا اعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹی رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کا عالمی سطح پر جیمز سٹون نمائش کرانیکا اعلان۔معدنی دولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے صنعتی پارکس اورجیمز لیبارٹریز کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔ حکومت جیمز سٹون کے کاروبار سے وابسطہ افراد کو بلاسود و آسان اقساط پر قرضے دے تاکہ وہ تراش خراش کی جدید مشینری خرید کرقیمتی پتھروں کے شعبہ میں سرمایہ کاری کیساتھ بیرون ممالک اس قیمتی معدنی دولت کی بہتر طریقے سے تشہیر اور ایکسپورٹ میں نمایاں مقام حاصل کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹر حاجی غلام علی نائب صدر سارک چیمبر اور قربان علی چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد نے گزشتہ روز آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان جیمز اینڈ منرل شو کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جیمز اینڈ منرل شو میں غیر ملکی سفراء سمیت ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں اور جیمز کے کاروبار سے وابسطہ افراد نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر حاجی غلام علی نائب صدر سارک چیمبر نے کہا کہ پاکستان معدنی دولت سے مالا مال ہے اس سرزمین کا دامن قیمتی جواہرات سے بھرا ہوا ہے مگر افسوس کہ اس سے وہ فائدہ نہیں اٹھایا گیا جو اٹھانا چاہیے تھا۔ یہ قدرتی دولت اب بھی جوہری کی منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتھروں کی پیدوار نے ایک صنعت کی شکل اختیار کر لی ہے مگر حکومت کی عدم توجہ و عدم دلچسپی کے باعث یہ شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے۔ سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ پاکستان کے قیمتی پتھر دنیا میں اپنا ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان پوشیدہ خزانوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ہر سال کروڑوں روپے کے قیمتی پتھر ضائع ہو جاتے ہیں جنہیں جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بچایا جا سکتا ہے۔ اگر قیمتی پتھروں کے خصوصی صنعتی پارکس اور لیبارٹریز یونٹس قائم کیے جائیں تو تجارت اور برآمد میں اضافہ میں بہت اہم ثابت ہوگا۔ جواہرات کی صنعتوں کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔سینیٹر حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ جدید اور سائنٹیفک کان کنی نہ ہونے کے باعث ان علاقوں میں قیمتی ونیم قیمتی پتھروں کی دولت ضائع ہو رہی ہے۔اکثر ناتجربہ کاری کے باعث کان کنی سے یہ دولت نہ صرف ضائع ہو رہی ہے بلکہ تراش خراش کے بعد ان کی خوبصورتی بھی ماند پڑ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے سارک چیمبر اور ایف پی سی سی آئی اپنا بھرکردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں تقریب کے منتظمین کو اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ سارک چیمبر اور ایف پی سی سی آئی جیمز سٹون کی تجارت، ایکسپورٹ میں اضافہ اور اس سے وابسطہ افراد کی تربیت کیساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی ومشینری کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قربان علی چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد نے کہا کہ پاکستان کے بیشتر علاقوں خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، جنوب مشرقی بلوچستان، شمال مغرب میں وسیع ذخائر موجود ہیں جس میں دنیا کے مہنگے ترین پتھر روبی، زمرد، نیلم، بیروج، پکھراج، زرکون، فیروزی، پیریڈوٹ، اسپنائٹ، ٹورملین، فیلڈ اسپار، اگیٹ، لاپس لزولی، اوپل، گارنیٹ و دیگر شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا سمیت ضم شدہ قبائلی اضلاع سوات، مردان، ہزارہ، چترال، کوہستان، قبائلی اضلاع مہمند، باجوڑ، وزیرستان کے علاوہ گلگت، چلاس، اسکردو، ہنزہ میں سب سے بہترین، نایاب اور قیمتی اقسام کے پتھر کے وسیع ذخائر موجود ہیں، گلگت بلتستان کیساتھ ساتھ سندھ میں نگرپارکر، بلوچستان میں چاغی، لسبیلہ اور آزاد کشمیر میں وادی نیلم عالمی سرمایہ کاروں کے پسندیدہ ترین انتخاب ہیں۔ہزارہ اور کوہستان میں پیراڈاٹ،گلگت اور شمالی علاقہ سکردومیں ایکوامرین، ٹورملین پا یا جاتا ہے۔ان پتھروں کا شمار دنیا کے نایاب پتھروں میں کیا جاتا ہے جو پاکستان کے شمالی علاقہ میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔جدید اور سائنٹیفک کان کنی نہ ہونے کے باعث ان علاقوں میں قیمتی ونیم قیمتی پتھروں کی دولت ضائع ہو رہی ہے۔ جس کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قیمتی پتھروں کی برآمدات میں اضافہ کیلئے خصوصی صنعتی پارکس اور لیبارٹریز کا قیام ناگزیر ہے۔ حکومت پاکستان کے قدرتی ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے تاجروں کو سہولیات فراہم کرے۔حکومت جیمز سٹون کے کاروبار سے وابستہ افراد کو آسان اقساط پر قرضے دے تاکہ وہ تراش خراش کی مشینری خرید کر پتھروں کے شعبہ میں سرمایہ کاری کریں اور بیرون ملک پاکستان کے سفیروں اور کمرشل اتاشیوں کوپاکستان کی اس قیمتی معدنی دولت کی بہتر طریقے سے تشہیری کی ہدایت کرے تاکہ ملک پتھروں کی ایکسپورٹ میں وہ نمایں مقام حاصل کر سکے۔ قربان علی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اسلام آباد میں جلد جیمز سٹون کی عالمی سطح پر نمائش کا انعقاد کرے گی جس میں پاکستان کے جیمز سٹون سے وابستہ افراد بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت جیمز سٹون سے وابستہ افراد کے مسائل کے حل اور ان کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا۔ تقریب سے چیئرمین نمائش حاجی دوست محمد خان، چیئرمین ایپسیا مشتاق احمد، پیٹرن چیف حاجی معمور خان اور چیف آرگنائزر نمائش سید منہاج الدین باچا نے بھی خطاب کیا۔