بوگس ادائیگیاں: سابق کمشنر ملتان سمیت 13 ملزموں کیخلاف شکنجہ تیار
ملتان (وقائع نگار) اینٹی کرپشن ملتان نے 62.419 ملین بوگس ادائیگیوں کے کیس میں سابق کمشنر ملتان سمیت 13 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے اجازت طلب کرلی ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ملتان نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے ملتان میں 2020 میں منعقدہ پی ایس ایل میچز میں شہر میں مختلف جگہوں پر ہونیوالی لائٹنگ کی بوگس ادائیگیوں کے کیس میں انکوائری ٹیم کی رپورٹ میں 62.419 ملین تقریبا" چھ کروڑ (بقیہ نمبر41صفحہ 6پر)
چوبیس لاکھ کی جعلی ادائیگیاں ثابت ہونے پر سابق کمشنر ملتان شان الحق،سابق چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن شاہد اقبال سمیت 13 آفیسرز/آفیشلز اور کنٹریکٹرز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی اجازت طلب کر لی ہے۔ گزشتہ سال ملتان میں پی ایس ایل کے میچز پر شہر کے مختلف حصوں اور اسٹیڈیم کے راستوں پر لائٹنگ کی گئی۔ان لائٹنگز کے ٹینڈرز جان بوجھ کر عین وقت پر منسوخ کر دیئے گئے اور ملی بھگت سے من پسندیدہ کنٹریکٹرز کو کوٹیشنز کے ذریعے ادائیگیاں کی گئیں اینٹی کرپشن کے آفیسرز DDI عامر اور DOT/ACE محمد ابراہیم نے انکوائری میں الزامات کی چھان بین کی اور اپنی رپورٹ میں ملزمان پر 62.419 ملین کی کوٹیشنز کے ذریعے ادائیگیوں کو بوگس ثابت کیا۔انکوائری ٹیم نے 13ملزمان کو ان بوگس ادائیگیوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے ان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔ ملزمان میں کیونکہ گریڈ 20 کے آفیسر سابق کمشنر ملتان شان الحق کا نام بھی شامل ہے اس لیے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کی منظوری سے ہی ان کیخلاف ایف آئی آر درج ہوگی۔چھ کروڑ چوبیس لاکھ کی بوگس ادائیگیوں کے الزام میں سابق کمشنر شان الحق،سابق چیف آفیسر کارپوریشن شاہد اقبال،ایم او انفرا سٹرکچر کارپوریشن زاہد کریم، آفیشلز میں سینئر سب انجنیئر اعجاز ارشد،سب انجنیئر رانا اسماعیل،سب انجنیئر حفیظ اللہ،کنٹریکٹرز میں جاوید تھہیم M/S توکل انٹرپرائزز،محمد اسحاق M/S وحید کنسٹرکشن کمپنی،محمد رمضانM/S محمد رمضان نواز کنسٹرکشن کمپنی،محمد رفیقM/S حیات انٹرپرائزز،محمد عرفان جاوید M/S نیو جنرل ٹریڈرز،محمد احمد ترینM/S العرفات بینکوئٹ ہال اینڈ دیوان خاص، دانش اسلم M/S النواب اینڈ کمپنی کے نام شامل ہیں انکوائری ٹیم کے اراکین نے کہا ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے اور ملزمان سے مزید تفتیش ہونے سے بہت سارے آفیسرز/آفیشلز اور کنٹریکٹرز کے نام اور مزید کرپشن بھی منظرعام پر آئیگی۔