ڈاکٹر وسیم اخترکی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پرقرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور(پ ر) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف قرارداداورسروسزہسپتال میں بدانتظامی اور اور ڈینگی کاؤنٹرکی عدم موجودگی پرتحریک التواء پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع کروادی۔ڈاکٹر سید وسیم اختر کی جانب سے لوڈشیڈنگ پرجمع کروائی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ’’جوں جوں گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے ، توں توں لوڈ شیڈنگ میں بھی غیر اعلانیہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ نئے ڈیموں کی تعمیر کے بغیر بجلی کا بحران ختم نہیں ہوسکتا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وفاق کالا باغ ڈیم اور دیگر ڈیموں کی تعمیر کے لیے تمام صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرے تاکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے عوام کو نجات مل سکے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی حکومت ڈیمز کی تعمیر کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے‘‘۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر سید وسیم اخترکی جانب سے جمع کروائی جانے والی تحریک التواء میں کہاگیا ہے کہ’’سروسز ہسپتال میں لوگ آپریشن کے لیے سامان و ادویات بازار سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور، آؤٹ ڈور سے ڈاکٹر غائب، سفارشی چٹ پر آپریشن کرنا معمول بن گیاہے۔ ڈینگی کا کاؤنٹر موجود نہیں‘‘’’یہ صورتحال بہت ہی افسو س ناک اور الارمنگ ہے ، حکومت کو اس جانب خصوصی توجہ کرنی چاہیے کیونکہ عوام کے بنیادی حقوق پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے جبکہ یہاں صورتحال مختلف ہے۔ ایک طرف تو غریب عوام کو مہنگائی کے بوجھ تلے دبایا جارہا ہے، دوسری طرف غریب عوام علاج جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہوتی نظر آتی ہے۔ سفارشی چٹ پر عمل کرکے حکومت غریب اور امیر میں تفریق پیدا کررہی ہے۔ امیر کا بچہ جتنا علاج کا مستحق ہے اتنا ہی غریب آدمی کا بچہ اس کا استحقاق رکھتا ہے۔ اور ڈینگی جیسے موذی مرض کے لیے کاؤنٹر کا نہ ہونا حکومت کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ اور ایمرجنسی میں رکشہ سٹینڈ کا ہونا اس سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔ حکام بالا کو چاہیے کہ غریب کے بچوں کو موت کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے زندگی جیسی عظیم نعمت کی طرف لے جانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں‘‘۔