ہائی کورٹ :انتخابی دھاندلیوں کی عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لئے 18مئی کی تاریخ مقرر
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواستوں کی جلد سماعت کے لئے دائرمتفرق درخواست منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کوہدایت کی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف تمام درخواستوں کواکٹھا کر کے 18مئی کوسماعت کے لئے پیش کیا جائے ۔
مسز جسٹس عائشہ اے ملک نے عابد علی لون کی جلد سماعت کے لئے دائر کی گئی متفرق درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی جاری ہے تا ہم اس کے خلاف درخواستیں تاحال زیر التواءہیں، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ اگر جوڈیشل کمیشن کی کارروائی مکمل ہو گئی تو مذکورہ درخواستیں غیر موثر ہو جائیں گی ،جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواستوں کی جلد سماعت کے لئے استدعا منظور کی جائے.
انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے تشکیل دیئے گئے جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ کمیشن صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تشکیل دیا گیا ہے جس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواستیں زیر التواءہیں تاہم اس کے باوجود صدارتی آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین جج صاحبان پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے انتخابی دھاندلی پر اپنی کارروائی شروع کر دی ہے، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا صدارتی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 225 کی خلاف ورزی ہے، آرٹیکل 225کے تحت انتخابی تنازعات صرف الیکشن ٹربیونلز میں انتخابی عذرداریوں کے ذریعے ہی اٹھائے جا سکتے ہیں ،ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواستوں کے حتمی فیصلے تک صدارتی آرڈیننس کیخلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے اور جوڈیشل کمیشن کو کارروائی سے فوری روکا جائے۔