اگلے مالی سال کے لیے سیلز ٹیکس قوانین میں تبدیلی لائے: راولپنڈی چیمبر

اگلے مالی سال کے لیے سیلز ٹیکس قوانین میں تبدیلی لائے: راولپنڈی چیمبر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی ( کامرس ڈیسک) راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ہمایوں پرویز نے وزارت خزانہ خاص طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا ہے کہ وہ اگلے مالی سال 2016-2017کے لیے سیلز ٹیکس قوانین میں تبدیلی لائے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کسٹم ڈیوٹی میں اصلاحات لائے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تیزی کے ساتھ ترقی پا رہی ہے اور اس ترقی کو ٹھوس اور پائیدار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ایکسپورٹ سے متعلقہ شعبوں جن میں چمڑا، ٹیکسٹائل، قالین، کھیلوں کا سامان ، آلات جراحی اور سوتی دھاگا شامل ہے ترجیح بنیاد پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کی جائے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر مختلف درجہ بندی کے تحت صنعتی خام مال پر تین فی صد کی شرح سے سیلز ٹیکس اکٹھا کرتا ہے مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکسٹائل پر پانچ فی صد جبکہ درآمد کی گئی ٹیکسٹائل آرٹیکل پر سترہ فی صد شرح عائد ہے اسی طرح سے ٹیکسٹائل کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ریٹیلرز پانچ فی صد اور کمرشل امپورٹرز ویلیو ایڈیشن پر اضافی ایک فی صد سیلز ٹیکس دے رہے ہیں اس مسلئے کو حل کیا جائے کیونکہ ہر سال کمرشل امپورٹرز اور انڈسٹریل امپورٹرز کے درمیان امتیازی سلوک کے حوالے سے بحث ہوتی رہتی ہے میاں ہمایوں پرویز نے کہا کہ ایکسپورٹرز سیلز ٹیکس ریفنڈ نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں حکومت سیلز ٹیکس ری فنڈ ترجیح بنیاد پر حل کرے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسمگلنگ کی لعنت کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور کسٹم ڈیوٹی میں کمی لائی جائے انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملکوں کے مقابلے میں ہمارے ہاں ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی شرح زیادہ ہے جس کے باعث اسمگلنگ میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت کے فروغ کے لیے ٹیکسوں اور کسٹم ڈیوٹی میں غیر ضروری سلیب ختم کیے جائیں میاں ہمایوں پرویز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ایشیائی ترقیاتی بنک کا نائب صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے درمیان تعاون کے بہتر مواقع ملنے میں مدد ملے گی

مزید :

کامرس -