’’پاکستان ‘‘کی نشاندہی پر کارروائی ،اراضی ریکارڈ سنٹر میں رشوت لینے پر 3اہلکار معطل
لاہور(اپنے نمائندے سے)روزنامہ پاکستان کی نشاندہی پر کارروائی ،لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم انتظامیہ نے والٹن اراضی ریکارڈ سنٹر میں رشوت وصولی میں ملوث 3اہلکاروں کو معطل کر دیا ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کے موجودہ کیس میں کردار کا تعین اور دیگر عملے کی ملی بھگت کا جائزہ لینے کے لئے کیس محکمہ اینٹی کرپشن میں بھجوانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔عوام کی فلاح کے لئے شروع کیا جانے والا منصوبہ بھی عوامی امنگوں پر پورا اترنے میں ناکام ہو گیا،اراضی ریکارڈ سنٹر کے اہلکاروں کی رشوت وصولی اور رنگے ہاتھوں پکڑے جانے نے صاف شفاف پراجیکٹ کو بدنامی سے دوچار کر دیا،چند روز میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں نامزد مقدمہ اور گرفتاریوں کا امکان ہے،دوران تفتیش جڑنے والی کڑیوں نے پی ایم یو انتظامیہ کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی،پورے پنجاب میں موجود اراضی ریکارڈ سنٹرز کے سٹاف کا کردار بھی مشکوک ہو گیا ،محکمہ کو بدنامی سے دوچار کرنے والے اہلکاروں کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز روزنامہ پاکستان کی نشاندہی پر ہونے والی کارروائی کے نتیجے میں لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم انتظامیہ نے والٹن روڈ کینٹ پر واقع اراضی ریکارڈ سنٹر میں رشوت وصولی میں ملوث 3 اہلکاروں ڈائری کلرک عثمان بھٹی،سروس سنٹر آفیشلز اشتیاق احمداور غلام حسین کو معطل کر کے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے تینوں اہلکاروں کے اراضی سنٹر کی حدود میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی ۔ والٹن اراضی سنٹر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ عمر سیف چیمہ کے موجودہ کیس میں کردار کا تعین اور دیگر عملے کی ملی بھگت کا جائزہ لینے کے لئے کیس کو محکمہ اینٹی کرپشن میں بھجوانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔موقع پر بننے والی ویڈیوز،تصاویر اور رنگے ہاتھوں رشوت وصول کرتے ہوئے پکڑے جانے والے ملزم عثمان بھٹی کے اقبالی بیان کے بعد اس بات کے امکانات ہیں کہ چند روز میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں نامزد مقدمہ کے اندراج کے بعد گرفتاریاں کی جائیں گی ۔ پی ایم یو انتظامیہ کی جانب کی جانے والی محکمانہ کارروائی اور محکمہ اینٹی کرپشن میں شروع ہونے والی تفتیش میں جڑنے والی کڑیوں نے پی ایم یو انتظامیہ کی پوری توجہ اپنی طرف مبذول کر نے کے ساتھ محکمہ مال کے تمام شعبوں اور پنجاب کیے تمام اضلاع میں موجود اراضی سنٹرز میں سراسیمگی کی کیفیت طاری کر دی ہے ، پہ درپہ ہونے والے کرپشن کے واقعات کے بعد پورے پنجاب کی 143تحصیلوں میں موجود اراضی ریکارڈ سنٹرز کے سٹاف کا کردار بھی مشکوک ہو گیا ہے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کو پٹوار کلچر سے نجات دلاکر منٹوں میں کمپیوٹرائزڈ فردات اور انتقالات مہیاکرنے والا عوام دوست منصوبہ بھی عوامی امنگوں پر پورا اترنے میں ناکام ہو گیا ہے۔پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو)کے آپریشنل مینجر پنجاب عثمان احمد نے کہا ہے کہ والٹن اراضی سنٹر واقعہ نے پورے محکمہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔اتنے بڑے پراجیکٹ میں چند کرپٹ لوگوں کی وجہ سے سب ہی مشکوک نظر وں سے دیکھے جانے لگیں ہیں ۔ہم پورے انہماک اور تندہی سے محکمانہ کارروائی کے بعد کیس کو محکمہ اینٹی کرپشن میں بھیج رہے ہیں تاکہ تمام ذمہ داران کا تعین ہو اور ان کو قرارواقعی سزا مل سکے۔