ثالثی نظام کو کامیاب بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، جسٹس سید منصور علی شاہ

ثالثی نظام کو کامیاب بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، جسٹس سید منصور علی شاہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار خصوصی )ورلڈ بینک اور وزارت خزانہ کے نمائندوں نے عدالت عالیہ لاہور کے فاضل جج صاحبان کو ثالثی و مصالحتی نظام کے حوالے سے تفصیلاََ بریفنگ دی۔ اس موقع پرلاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ ، مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ، مسز جسٹس عائشہ اے ملک، مسٹر جسٹس عابد عزیز شیخ، مسٹر جسٹس شمس محمود مرزاور مسٹر جسٹس شاہد کریم سمیت دیگر فاضل جج صاحبان موجود تھے۔ ورلڈ بنک کے سینئر پبلک سیکٹر سپیشلسٹ مسٹر کلاؤس ڈیکر نے فاضل جج صاحبان کو ثالثی نظام کے نفاذ اور افادیت سے متعلق بتایا۔ وزارت خزانہ کی نمائندہ مس فوزیہ نے بھی فنڈنگ سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر عدالت عالیہ لاہور کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ثالثی نظام کو کامیاب بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس لئے اس نظام کے نفاذ سے قبل ہر طرح کے مسائل کی نشاندہی اور انکا حل ضروری ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ثالثی سنٹرز کے لئے پی سی ون تمام چیزوں کو مد نظر رکھ کرتیار کیا جائے تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ فاضل جج نے کہا کہ موجودہ عدالتی نظام کی تمام تر خامیوں کا حل ثالثی نظام سے ممکن ہے اور ضلعی عدلیہ میں زیر التواء لاکھوں مقدمات کو بھی متبادل نظام انصاف کے ذریعے نمٹایا جاسکتاہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ثالثی نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے اور انکی تقلید سے ہم بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ عدالت عالیہ کے جج صاحبان نے ورلڈ بینک گروپ کے نمائندوں سے ثالثی نظام کے حوالے سے سوالات کئے اور اسے مزید بہتر بنانے کے لئے تجاویز بھی دیں۔

مزید :

علاقائی -