وہ آدمی جس نے 2 سال پہلے ہی تیل کی قیمتیں گرنے کی درست پیشنگوئی کرکے 100 ارب روپے کمالئے، اب سعودی عرب کے مستقبل کے بارے میں ایسی تشویشناک پیشنگوئی کردی کہ سب کو پریشان کردیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ہیج فنڈ پوائنٹ سٹیٹ کیپیٹل کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زیک سکریبر(Zach Schreiber) نے 2سال قبل تیل کی قیمتیں گرنے کی درست پیش گوئی کی تھی، جس سے اس کی کمپنی کو 100ارب روپے منافع ہوا تھا۔ اب زیک نے سعودی عرب کے مستقبل کے بارے میں انتہائی تشویشناک پیش گوئی کر دی ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق زیک کا کہنا ہے کہ ”سعودی عرب مستقبل قریب میں بڑے مالی بحران سے دوچار ہونے والا ہے۔ اس کے پاس 2سے 3سال ہیں، اس دوران اگر سعودی حکومت کوئی مناسب اقدامات نہیں کرتی توزیادہ سے زیادہ تین سال بعد اس کے سامنے ایک دیوار کھڑی ہوگی۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب بھاری اخراجات کی منصوبہ بندی کر چکا ہے اور تیل کی قیمت انتہائی کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت اسے بھاری قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔ آئندہ دو سے تین سال تک یہی صورتحال برقرار رہی تو سعودی عرب دیوالیہ ہو جائے گا۔“
ایک ایسے آدمی نے داعش میں شمولیت اختیار کرلی کہ دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیاں پریشان ہوگئیں، بڑے خطرے کے بارے میں خبردار کردیا
سی این این کے مطابق سعودی عرب اس وقت مختلف بینکوں سے 10ارب ڈالر(تقریباً10کھرب روپے) قرض لینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر اپنے پہلے انٹرنیشنل بانڈ فروخت کرنے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ اس وقت اگر تیل کی قیمت 100ڈالر فی بیرل کی سطح تک ہو تو سعودی عرب مشکل سے اپنے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے قابل ہو گا۔سعودی حکومت اپنی 3کروڑ آبادی کو مراعات دینے پر بھاری سرمایہ خرچ کر رہی تھی، اب ان میں بھی کٹوتی کر رہی ہے۔حکومت کے مختلف اشیاءپر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے سے گیس کی قیمت میں 50فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔زیک کاسعودی عرب کے ان اخراجات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ”سعودی حکومت کا شاہ خرچی پر مبنی سماجی اخراجات کا پروگرام اسے تیل کی کم قیمتوں کے ساتھ تصادم کے راستے پر لیجا رہا ہے۔“ رپورٹ کے مطابق ان شاہ خرچیوں کے علاوہ ریاست کا بھاری فوجی بجٹ بھی اس کے لیے مستقبل قریب میں مشکلات کا باعث بننے جا رہا ہے۔