آئی جی کی تعیناتی کیخلاف درخواست کے بعد حکومت نے پولیس آرڈر میں ترمیم کر دی
لاہور(نامہ نگارخصوصی) نیشنل سیفٹی کمشن کے ذریعے نئے آئی جی کی تعیناتی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہونے کے بعد پنجاب حکومت نے پولیس آرڈر میں ہی ترمیم کردی ۔اس سلسلے میں گورنر کی منظوری سے پولیس آرڈرترمیمی آرڈینس 2017ء جاری کردیا گیاہے جس کے تحت آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لئے نیشنل پبلک سیفٹی کمشن کا کردارختم کردیاگیا اور یہ اختیار پنجاب حکومت کو تفویض کردیا گیا ہے ۔لاہورہائی کورٹ میں قائم مقام آئی جی پنجاب عثمان خٹک کی تعیناتی کو چیلنج کیاگیا ہے، درخواست گزارنے موقف اختیارکیا ہے کہ پولیس آرڈر 2002 ء پرعمل درآمد نہیں کیاجارہا اورآئی جی پنجاب کی تعیناتی بھی پولیس آرڈر 2002ء کے مطابق نہیں کی گئی۔چیف جسٹس ہائیکورٹ سیدمنصورعلی شاہ نے پنجاب حکومت سمیت دیگرفریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے11مئی کوجواب طلب کررکھاہے۔حکومت نے معاملہ ہائیکورٹ میں آنے کے بعدپولیس آرڈر2002ء پرعملدرآمدکرنے کی بجائے اس میں ترمیم کرلی ہے،گورنرپنجاب نے ہوم سیکرٹری پنجاب کی جانب سے پولیس آرڈر میں ترمیم کے حوالے سے بھجوائے گئے بل پردستخط کردیئے ہیں ،گورنر پنجاب نے پولیس آرڈر 2002ء کے آرٹیکل 11میں ترمیم کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لئے نیشنل پبلک سیفٹی کمیشن کے کردارکوختم کردیاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت اس حوالے سے آج 11 مئی کوجواب داخل کرائے گی۔