مالی سال 2018-19 ، بلوچستان کا 353 ارب روپے کا صوبائی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

مالی سال 2018-19 ، بلوچستان کا 353 ارب روپے کا صوبائی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
مالی سال 2018-19 ، بلوچستان کا 353 ارب روپے کا صوبائی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)بلوچستان کا صوبائی بجٹ آج (جمعہ )کو پیش کیا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی بلوچستان کا مالی سال 2018-19کا بجٹ ایوان میں پیش کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے بجٹ کاکل حجم 353ارب روپے سے زائدہے،جبکہ خسارے کاتخمینہ 60ارب روپے سے زائدہونے کاامکان ہے۔ ذرائع بلوچستان حکومت کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے مجموعی آمدن کاتخمینہ 290 ارب 29 کروڑروپے ہے،این ایف سی ایوارڈکے تحت قابل تقسیم محاصل کااندازہ 243 ارب 17 کروڑروپے سے زائدہے،صوبے کے اپنے وسائل سے آمدن کاتخمینہ 15ارب 39 کروڑروپے ہے ،جبکہ غیرملکی ترقیاتی امدادکی مدمیں 9ارب 23کروڑروپے ملیں گے،دیگرذرائع سے آمدن کاتخمینہ 22ارب روپے سے زائدلگایا گیا ہے۔
بلوچستان کے بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات کاتخمینہ 263ارب 90کروڑروپے ہے،امن وامان کی مدمیں اخراجات کاتخمینہ 38ارب 9 کروڑروپے ہے ،صحت کے شعبے کے لئے19 ارب 41کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں،شعبہ تعلیم کے لئے56ارب 54کروڑروپے اورسماجی تحفظ کے شعبے کے اخراجات کاتخمینہ 3ارب 97کروڑروپے ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ثقافت،سیاحت،مذہبی امورکے شعبوںکے لئے 2ارب 28کروڑروپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ شعبہ ماحولیات کےلیے 34کروڑروپے رکھے گئے ہیں،معاشی خدمات کے شعبوں کے لئے مجموعی طورپر 55ارب 70کروڑروپے اورہاؤسنگ اورکمیونٹی سروسزکے شعبوں کے لئے6 ارب 30کروڑروپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ترقیاتی کاموں کی مدمیں اخراجات کاتخمینہ 90ارب روپے ہے ،بجٹ میں خسارے کاتخمینہ 60ارب روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے۔