انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا ٹھیکہ اسرائیلی نہیں امریکی کمپنی کو دیا، اعظم سواتی

انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا ٹھیکہ اسرائیلی نہیں امریکی کمپنی کو دیا، اعظم ...
انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا ٹھیکہ اسرائیلی نہیں امریکی کمپنی کو دیا، اعظم سواتی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سینٹ کے وقفہ سوالات کے دوران سینٹرمشتاق احمد کے تحریری سوال میں پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی اے نے ملک میں انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا ٹھیکہ ایسی کمپنی کو دیا ہے جو اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی شراکت دار ہے ؟ جس پرتحریر ی جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی اے نے انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا کوئی معاہدہ اسرائیلی کمپنی کے ساتھ نہیں کیا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہاکہ خفیہ ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ سینڈ وائن انٹرنیشل کمپنی یو ایس اے (Sandvine Inc USA)  کو ٹھیکا دیا گیا اور اس کا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں، نہ ہی ایسے منصوبے پر کوئی سرکاری رقوم خرچ کی گئی ، پی ٹی اے نے نگرانی ، جائزے اور گرے ٹریفک کے خاتمے کے لیے مناسب تکنیکی حل کو لاگو کرنے کے لیے ٹیلی کام صنعت کو ہدایت جاری کی ہے معاہدہ متعلقہ ٹیلی کام آپریٹر وں اور وینڈر کے مابین طے پایا جس میں سرکاری خرچ نہیں کیا جاتا سیکورٹی خدشات کے ازالے کے لیے پی ٹی اے نے وینڈر inbox business technologies اور مینوفیکچر کمپنی Sandvine uSa سے حلف نامہ لیا ہے ،حلف نامہ غلط عناصر کے شامل ہونے کے امکانات کو نظر میں رکھتے ہوئے لیا ہےسیکورٹی آڈٹ کے لیے سیکورٹی ادارواں کو شامل کیا گیا ہےسیکورٹی کی مزید یقین دہانی کے لیے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر معاہدے کو ختم کر دیا جائے گا۔ وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کا ٹھیکہ اسرائیلی کمپنی کو نہیں دیا گیا،خفیہ ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس کمپنی کا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ، جن کمپنیوں کو ٹھیکہ نہیں مل سکا انھوں نے اس کمپنی کے خلاف سازشیں کی ، جن کمپنیوں کو ٹھیکہ نہیں ملا وہ اسے عدالت لے گئے ،اگر کسی بھی وقت کمپنی کے حوالے سے کوئی سیکورٹی خدشات پائے گئے تو معاہدہ کینسل کردیا جائے گا ۔

سینٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے حوالے سے یہ بات سامنے ہے کہ وہ تمام معلومات کو امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ شئیر کرتی ہے سینڈ وائن کمپنی ترک شہریوں کے بارے میں جاسوسی کرتی رہی ہے۔ جس پر اعظم سواتی نے تلخ لہجے میں کہا کہ پھر تو آپ لکھ کر حکومت کو بھیج دیں کہ امریکہ کی کمپنیوں کو ٹھیکہ نہ دیں ، اب ٹیکنالوجی کا دور ہے ، جس پر چئرمین سینٹ نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر برائے ہوابازی ڈویژن غلام سرور خان نے بتایا کہ حکومت چین نے نیو گوادر ایئرپورٹ کی تعمیراتی پراجیکٹ کے لئے 1670 ملین آر ایم بی مساوی 35 ارب 27 کروڑ روپے کی 100 فیصد گرانٹ فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے،چینی کنٹریکٹر کی جانب سے تعمیراتی کام جون تک شروع ہونے کی توقع ہے ،پراجیکٹ 36 ماہ میں مکمل ہوگا۔ مانسہرہ ایئر پورٹ بنانے کاسیاسی اعلان تھا۔

سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا بیرون ملک پاکستان مشن میں تعینات سات ایسے ٹریڈ افسران جن کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں پائی گئی واپس بلا لیا گیا ہے۔