اسلام پورہ،گلے پر ڈور پھرنے سے 18سالہ نوجوان جاں بحق
لاہور(کرائم رپورٹر،خبر نگار)اسلام پورہ کے علاقے میں 18سالہ موٹر سائیکل سوار نوجوان کٹی پتنگ کی ڈور شہ رگ پر پھرنے کے نتیجہ میں موقع پر ہی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس پر ڈی آئی جی آپریشنز نے محض کارروائی کے طور پر ایس ایچ اوکو معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نارووال کا رہائشی عثمان نامی 18 سالہ نوجوان جوکہ ڈوبن پورر سبزہ زار میں رہاشی اپنے بڑے بھائی لیاقت علی کی تیمارداری کیلئے گزشتہ روز لاہور آیا تھا اور گزشتہ علی الصبح اپنے چھوٹے بھائی علی حیدر کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر واپس نارووال جارہا تھا کہ بند روڈ سے گزرتے ہوئے اسلام پورہ کے علاقہ میں نامعلوم سمت سے آنے والی ڈور گلے پر پھر گئی جس کے باعث وہ خون میں لت پت ہو کر موٹرسائیکل سے گر پڑا او موقع پرہی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا۔ جس پر اہل علاقہ نے واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اطلاع ملتے ہی واقعہ کا نوٹس لے لیا اورآئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی جس پرڈی آئی جی آپریشنز نے محض کارروائی کے طور پر ایس ایچ او اسلام پورہ انسپکٹر نصراللہ چٹھہ کو معطل کرکے افسران کو مطمئن کر دیا۔ اس موقع پر اہل علاقہ نے کہا کہ شہر میں پتنگ بازی ایک جان لیوا کھیل میں تبدیل ہو چکی ہے، آئے روز جانی و مالی حادثات پیش آرہے ہیں اس کے باوجود پولیس اور ضلعی انتظامیہ پتنگ سازی اور پتنگ بازی روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ دوسری جانب قاتل ڈور کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے عثمان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ نارووال کا رہائشی اورکسی زمیندار کی حویلی میں بھینسوں کو چارہ وغیرہ ڈالنے کا کام کرتا تھااور اس کی عیدالفطر کے بعد شادی طے تھی اور اس کے گھر والے شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ انہیں بیٹے کی ڈور کے ہاتھوں موت کی خبر ملی جس پر نوجوان عثمان کے لواحقین مردہ خانہ پہنچ گئے اور واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے کہا ہے کہ واقعہ میں نا اہلی پر ایس ایچ او اسلام پورہ کو معطل کر دیا گیا ہے اور نامعلوم پتنگ باز کے خلاف قتل کی دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔دریں اثناء نوجوان عثمان کی لاش گھر پہنچنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔اہل خانہ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ ماں غم سے نڈھال جبکہ والد دیواروں کو ٹکریں مارتا رہا۔ یہ افسوس ناک امردیکھ کر وہاں پر موجود ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔اہل خانہ کی درد بھری آہوں نے سب کو رلا دیا۔والدہ روتے ہوئے بین کرتی رہی کہ سب خاموش ہو جاؤ اس کا بیٹا گہری نیند سو رہا ہے وہ کہیں آپ کے شور سے اٹھ نہ جائے۔رشتے دار اور اہل محلہ غم زدہ والدین کو صبر کے دلاسے دیتے رہے۔رات گئے مقتول کو مقا می قبرستان میں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں میں سپر د خاک کر دیا گیا۔
قاتل ڈور
سنگل