تلمبہ روڈ: وین کو پراسرار حادثہ، 36گھنٹوں بعد میلسی لنک کینال سے 11لاشیں بر آمد

تلمبہ روڈ: وین کو پراسرار حادثہ، 36گھنٹوں بعد میلسی لنک کینال سے 11لاشیں بر آمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


خانیوال‘ میاں چنوں‘ عبدالحکیم‘ محسن وال (نمائندہ پاکستان‘ تحصیل رپورٹر‘سٹی رپورٹر‘ نامہ نگار) عبدالحکیم(سٹی رپورٹر) لا پتہ مسافروین 36گھنٹوں بعد میلسی نہر سے برآمد کرلی گئی تمام سوارجاں بحق ہوگئے ریسکیو 1122نے مسافر گاڑی اور11افراد کی نعشیں نکال کر لواحقین کے سپرد کردیں،نہر حادثہ پرپراسرا موٹرسائیکل کا وارث تا حال لا پتہ ہے واقعہ کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب شیخوپورہ براستہ موٹروے عبدالحکیم تا میاں چنوں جانیوالے بدقسمت خاندان کی گاڑی تلمبہ روڈ پر واقع سدھنائی میلسی لنک نہر میں گر گئی، گاڑی میں دس افراد سوار تھے جبکہ 9متوفیان کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا،متوفیان کے ورثاء نے بتایا کہ فضل کالونی میاں چنوں کارہائشی خاندان 5خواتین صبا عمران، ثنا اعجاز،شبنم اعجاز،عائشہ اعجاز،جمیلہ اعجاز، 2 بچے 4سالہ علی عمران،2سالہ دعا فاطمہ اور 3 مردگلزار ولد نظام دین عمر 80 سال سکنہ میاں چنوں، صفدرولد نذیر حسین عمر 40 سال،اعجاز ولد نذیراحمدعمر 50 سال بذریعہ گاڑی نمبری LEE-5690 میں چنوں کی سمت سفر کر رہے تھے۔ آخری بار رات تقریباً 2 بجے انہوں نے میاں چنوں رہنے والی فیملی سے فون پر رابطہ کرکے بتایا کہ ہم عبدالحکیم انٹر چینج سے اتر چکے ہیں اور تلمبہ روڈ پر سفر شروع کردیا ہے۔ کچھ دیر بعد دوبارہ رابطہ کرنے پر پتہ چلا کہ گاڑی میں سوار تمام کے موبائل بند ہوچکے ہیں پریشانی کے عالم میں لواحقین خود انکی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے جائے حادثہ نہرکنارے پر ملنے والی ونڈو سکرین کے ٹکڑوں اور بچے کے فیڈر کو شناخت کر کے گاڑی کے نہر میں گرنے کا خدشہ ظاہرکیاگیا،لواحقین گاڑی اور سواروں کوپہلے اپنی مدد آپ کے تحت تلاش کرتے رہے کامیابی حاصل نہ ہونے پربعدازاں قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور ضلعی انتظامیہ سے استدعا کی گئی جس پر ڈپٹی کمشنر خانیوال آغا ظہر عباس شیرازی نے ڈی پی او خانیوال محمدعلی وسیم کے ہمراہ حادثہ کے مقام کا معائنہ کیامتذکرہ سدھنائی میلسی لنک کینال کا پانی ہنگامی طورپربند کرواکر آپریشن کی خود نگرانی کی لواحقین نے متبادل غوطہ خوروں کی مدد بھی حاصل کی جبکہ ریسکیو 1122 کے ضلعی ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر اعجاز انجم بھی تمام کاروائی کے دوران موقع پر موجود رہے نعشیں اور گاڑی نکالنے کے عمل کا جائزہ لیتے رہے۔حادثے میں 11رہویں شخص کی شناخت نہ ہوسکی ہے قبل ازاں جائے حادثہ (نہر کنارے)سے ایک پراسرار موٹرسائیکل بھی برآمد ہوا ہے دن بھر اسکے مالکان کو ڈیٹا کی مدد سے اور نہر میں تلاش کیاجاتا رہا،خدشہ ظا کیا جارہا ہے کہ وین پر سواربدقست خاندان متذکرہ موٹرسائیکل کے ساتھ حادثہ کا شکارہوا ہوگاجبکہ یہ امر بھی خارج ازامکان نہیں ہے کہ نہر کے دونوں کناروں پر رات گئے وارداتیں بھی معمول کا حصہ ہیں،تاہم تاحال ادارے تمام پہلوؤں سے المناک حادثے کاجائزہ لے رہے ہیں۔ حادثہ کا شکار چند افراد کا تعلق لیہ سے بھی بتایا جاتا ہے جو پہلے لیہ سے شیخوپورہ گئے تھے اور حادثہ کی شب شیخوپورہ سے براستہ عبدالحکیم میاں چنوں جا رہے تھے تمام نعشیں ورثاء کے حوالے کردی گئی ہیں پولیس اسٹیشن تلمبہ نے شواہد وعینی شاہدین کے بیانات کی بنیاد پر واقعہ کا مقدمہ درج کرکے حادثے کی وجوحات جاننے کا عمل شروع کردیا ہے۔ادھر ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر شیرازی نے ہیڈسدھنائی میلسی لنک کینال پر کیری وین کے نہر میں گرنے سے 12 افراد کے جاں بحق ہونے پر لواحقین سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی ارواح کو جنت الفردوس میں اعلی مقام ملنے اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے -انہوں نے مزید بتا ہے کہ 11 افراد کی لاشیں نہر سے نکال لی گئی ہیں آخری لاش نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا- انہوں نے مزید بتایا کہ سانحہ کی اطلاع ملنے پر ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو 1122 نے موقع پر پہنچ کر لاشیں نکالنے کے لئے اقدامات کر لئے تھیگزشتہ روز ریسکیو 1122 نے آپریشن کرکے 11 لاشیں نکال لیں جبکہ آخری لاش کی تلاش جاری ہے-ادھر وزیراعلیٰ پنجاب نے متاثرہ خاندانوں کیساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کمشنر ملتان کی تحقیقات کا حکم دیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق جاں بحق افراد کی لیہ اور میاں چنوں میں تدفین کردی گئی ہے۔
حادثہ

مزید :

صفحہ اول -