"اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے کیا مسئلہ تھا" اجمل جامی نے سوال اٹھا دیا

"اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے ...
سورس: Twitter

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن اجمل جامی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے  آرمی چیف کی تعیناتی کے اختیار کے حوالے سے دیے گئے بیان پر سوال اٹھا دیا۔

اپنے ایک ٹویٹ میں اجمل جامی نے خواجہ آصف کا بیان "وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی ایک کو منتخب کرے" شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا  کہ اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے کیا مسئلہ تھا۔۔۔؟
وزیر دفاع نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران اس تاثر پر  کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہی وہ بنیادی معاملہ تھا جو عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کی وجہ بنا؟ پر کہا کہ  ’اگلے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان اپنی ذاتی مرضی کرنا چاہتے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ ایسا ہو کہ ان کے سیاسی مفادات اور حکمرانی کے تسلسل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔‘
تو کیا یہی ’ذاتی مرضی‘ روکنے کے لیے یہ تمام سرگرمی ہوئی؟ اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی کو منتخب کر لے۔