"اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے کیا مسئلہ تھا" اجمل جامی نے سوال اٹھا دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن اجمل جامی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے آرمی چیف کی تعیناتی کے اختیار کے حوالے سے دیے گئے بیان پر سوال اٹھا دیا۔
اپنے ایک ٹویٹ میں اجمل جامی نے خواجہ آصف کا بیان "وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی ایک کو منتخب کرے" شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے کیا مسئلہ تھا۔۔۔؟
وزیر دفاع نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران اس تاثر پر کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہی وہ بنیادی معاملہ تھا جو عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کی وجہ بنا؟ پر کہا کہ ’اگلے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان اپنی ذاتی مرضی کرنا چاہتے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ ایسا ہو کہ ان کے سیاسی مفادات اور حکمرانی کے تسلسل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔‘
تو کیا یہی ’ذاتی مرضی‘ روکنے کے لیے یہ تمام سرگرمی ہوئی؟ اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی کو منتخب کر لے۔
وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ فوج کے بھیجے ناموں میں سے کسی ایک کو منتخب کرے۔ وزیر دفاع
— Ajmal Jami (@ajmaljami) May 11, 2022
اگر چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے تو پھر عمران خان کی صوابدید سے کیا مسئلہ تھا۔۔۔؟