زرعی تحقیقاتی کونسل زیتون کی کاشت کے نئے پراجیکٹ کا آغاز کر رہی ہے
اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اطالوی حکومت کے تعاون سے فاٹا، گلگت، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں بھی زیتون کی کاشت کے نئے پراجیکٹ کا آغاز کر رہی ہے، زیتون کی کاشت وطن عزیز کی خوشحالی اور ملک کا کروڑوں کا زرمبادلہ بچانے کی ضمانت دے سکتی ہے، زیتون کی اہمیت اور افادیت کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ حکومت نے اس توسیع اور بڑھوتی کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جائنٹ سیکرٹری پلاننگ اینڈ نیشنل فوڈ سکیورٹی خالد محمود مرزا اور چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار احمد نے زیتون کی کاشت پر پلاننگ اجلاس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر سے زیتون کی کاشت کے ماہرین نے شرکت کی۔ مرزا خالد محمود نے کہا کہ زیتون کی کاشت سے ملک میں بے روزگاری کے خاتمہ اور غربت میں کمی ہو گی اور ایسے منصوبوں سے چھوٹے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ اس موقع پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ زیتون کی کاشت کوزیادہ سے زیادہ بڑھانے کیلئے پی اے آر سی کے ماہرین صوبوں کی مشاورت اور تعاون سے غیر آباد زمین کو استعمال میں لا کر ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لاکھوں ایکڑ زمین موجود ہے جو ابھی تک کسی استعمال میں نہیں ہے، پی اے آر سی کے زرعی ماہرین صوبوں کی مشاورت اور تعاون سے لاکھوں ایکڑ غیر آباد زمین کو زیتون کی کاشت میں بدلیں گے اور جدید طریقوں کو اپنا کر زیتون کی کاشت سے جہاں معیشت کو سہارا ملے گا وہیں انسانی صحت پر اس کے استعمال سے انتہائی مثبت اور مفید اثرات مرتب ہوں گے۔