چندے کی مد میں سالانہ 85 کروڑ روپے جمع ہوتے ہیں جو تنخواہوں کی مد میں اڑا دیئے جاتے ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار

چندے کی مد میں سالانہ 85 کروڑ روپے جمع ہوتے ہیں جو تنخواہوں کی مد میں اڑا دیئے ...
چندے کی مد میں سالانہ 85 کروڑ روپے جمع ہوتے ہیں جو تنخواہوں کی مد میں اڑا دیئے جاتے ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگ آپ کی تنخواہوں کیلئے چندہ نہیں دیتے ،یہ امانت ہے اس میں خیانت کیسے ممکن ہے ؟،چندے کے استعمال کی پالیسی بنا کرپیش کریں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے محکمہ اوقاف کے تحت مسجدوں میں چندہ اکٹھا کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، سیکرٹری اوقاف سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پیش ہوئے،چیف جسٹس پاکستا ن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 85 کروڑسالانہ اکٹھا ہوتا ہے،آپ تنخواہوں کی مدمیں اڑادیتے ہیں،قانونی لحاظ سے نہیں احتراماً آپ سے پوچھ رہاہوں،آپ کے رویے سے لگتاہے مجھے قانونی طریقے سے ہی سنناہوگا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ چیف سیکرٹری کہاں ہیں؟سیکرٹری اوقاف سے کام نہیں ہوتاتوعہدہ چھوڑدیں،چیف جسٹس نے کہا کہ مسجدوں کے باتھ روم انتہائی بری حالت میں ہیں۔ لوگ آپ کی تنخواہوں کیلئے چندہ نہیں دیتے ،یہ امانت ہے اس میں خیانت کیسے ممکن ہے ؟،چندے کے استعمال کی پالیسی بنا کرپیش کریں۔عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کردی۔