” اے امیرالمومنینؓ آپ اس حالت میں وفات پاگئے تو ....“صحابی رسولﷺ کی بات سن کر حضرت علی ؓ نے اس بارے کیا فرمایا،جان کر آپ بھی اپنا ایمان تازہ کریں

” اے امیرالمومنینؓ آپ اس حالت میں وفات پاگئے تو ....“صحابی رسولﷺ کی بات سن کر ...
” اے امیرالمومنینؓ آپ اس حالت میں وفات پاگئے تو ....“صحابی رسولﷺ کی بات سن کر حضرت علی ؓ نے اس بارے کیا فرمایا،جان کر آپ بھی اپنا ایمان تازہ کریں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حضرت فضالہ بن ابی فضالہ رضی اللہ تعالیٰ عنہماارشادفرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مقام ”ینبع” میں بہت سخت بیمار ہوگئے تومیں اپنے والد کے ہمراہ ان کی عیادت کے لیے گیا۔ دوران گفتگو میرے والد نے عرض کیا ” اے امیرالمومنین!رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ اس وقت ایسی جگہ علالت کی حالت میں مقیم ہیں اگراس جگہ آپ کی وفات ہوگئی توقبیلہ ”جہینہ”کے گنواروں کے سوا اورکون آپ کی تجہیز و تکفین کریگا؟اس لئے میری گزارش ہے کہ آپ مدینہ منورہ تشریف لے چلیں کیونکہ وہاں اگر یہ حادثہ رونما ہوا تو وہاں آپ کے جاں نثار مہاجرین وانصاراور دوسرے مقدس صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم آپ کی نمازجنازہ پڑھیں گے اوریہ مقدس ہستیاں آپ کے کفن ودفن کا انتظام کریں گی“
یہ سن کر آپؓ نے فرمایا ” اے ابوفضالہ! تم اطمینان رکھو کہ میں اپنی بیماری میں ہرگز ہرگز وفات نہیں پاوں گا۔ سن لوکہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا تھا کہ علی تمہیں اس وقت تک ہر گز ہرگز موت نہیں آسکتی جب تک کہ تلوار مار کرتمہاری پیشانی اورداڑھی کو خون سے رنگین نہ کردیا جائے“
اسد الغابہ اورازالة الخفاءمیں اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے لکھاگیا ہے کہ چنانچہ ایسا ہی ہواکہ بدبخت عبدالرحمن بن ملجم مرادی خارجی نے آپؓ کی مقدس پیشانی پر تلوار چلادی، جو آپؓ کی پیشانی کو کاٹتی ہوئی جبڑے تک پیوست ہوگئی۔ اس وقت آپکی زبان مبارک سے یہ جملہ ادا ہوا” کعبہ کے رب کی قسم! کہ میں کامیاب ہوگیا“اس زخم میں آپؓ شہادت کے شرف سے سرفراز ہوگئے اور آپؓ نے حضرت ابوفضالہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مقام ینبع میں جو فرمایا تھا وہ حرف بحرف صحیح ہوکررہا۔

مزید :

روشن کرنیں -