ایک سال میں کتنے سعودی شہریوں نے پرائیویٹ سیکٹر میں نوکریاں چھوڑ دیں؟ ایسے اعدادوشمار سامنے آگئے کہ یقین کرنا مشکل
ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن)گزشتہ برس سعودی عرب کے نجی اداروں میں کام کرنے والے تہترہزار سعودی مردوخواتین نے پرائیویٹ اداروں کی ملازمت کوخیرباد کہا۔سعودی گزٹ نے جنرل آرگنائزیشن برائے سماجی تحفظ کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملازمت ترک کرنے والوں میں سے چوالیس ہزار افراد ایسے ہیں جنہیں سعودی عرب کےادارہ برائے انسانی ترقی کی جانب سے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت ساند پروگرام کے تحت جن لوگوں کو وظیفے دے رہی ہے 2018میں ان میں سے ساٹھ فیصد نے نوکری چھوڑ دی ۔نوکری کرنے والوں میں پچیس ہزارچھ سو اڑتالیس لوگ وہ تھے جنہیں 2017 کے حکومتی پروگرام سے مستفیدہونے کا موقع ملاتھا۔
سعودی حکومت کا انسانی ترقی کا پروگرام ساند دوہزار پندرہ میں شروع کیاگیا جس کے تحت سعودی عرب کے بے روزگار شہریوں کو ماہانہ وظیفہ دیاجاتاہے، تب سے اب تک چھیالیس ہزار سے زائد افراد کو وظیفہ دیا جارہا ہے تاہم دوہزاراٹھارہ میں اس تعدادمیں اکتیس فیصد اضافہ ہوا اور مزید اکتیس ہزار سات سو سینتیس افراد رجسٹرڈہوئے۔اس پروگرام کا مقصدلوگوں کو بے روزگاری کی مشکلات سے بچاناہے اور اس کے تحت تب تک وظیفہ دیا جاتا ہے جب تک بے روزگارشخص کو ملازمت نہیں ملتی۔
اس پروگرام کااصل مقصد لوگوں کی پرائیویٹ سیکٹرمیں ملازمت کرنے کیلئے راہ ہموارکرنا ہے۔اس پروگرام سے مستفید ہونے کیلئے ضروری ہے کہ درخواست گزار سعودی شہری ہو، ساٹھ سال سے کم عمر ہو، ملازمت کی تلاش میں سنجیدہ ہواور بلاوجہ ملازمت چھوڑنے والا نہ ہو۔