ناجائز کا م کیلئے میں سفارش مانتا نہیں، جائز کام کیلئے کسی کو سفارش کی ضرورت نہیں 

ناجائز کا م کیلئے میں سفارش مانتا نہیں، جائز کام کیلئے کسی کو سفارش کی ضرورت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (انٹرویو۔ یونس باٹھ)حکومت پنجاب اور آئی جی پولیس کی جانب سے مجھے یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ میں شہر کو امن کا گہوارہ بناؤں اورجرائم کی بڑھتی ہوئی صورت حال کو کنٹرول کروں، جس کیلئے میں اور میری پوری ٹیم عوام کی خدمت کیلئے 24گھنٹے حاضر ہے،ناجائز کام کیلئے سفارش نہیں مانتا جبکہ جائز کام کیلئے کسی کو سفارش کروانے کی ضرورت نہیں ہے سید ھا سیدھا کام کرتا ہوں میری ٹیم میں بھی جو افسر غلط کام کرے گا اسے نہیں چھوڑوں گا، سزا ضرور دوں گا۔ان خیالات کا اظہار نئے سی سی پی اوایڈیشنل آئی جی فیاض احمد دیو نے ر روزنامہ پاکستان کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔فیاض احمد دیو نے بتایا ہے کہ انھوں نے یہ عہدہ سفارش کے بل بوتے پر حاصل نہیں کیا، حکومت پنجاب میری تعیناتی عمل میں لائی ہے مجھ سے پہلے بھی یہاں بہت سارے افسران تعینات رہ چکے ہیں ہر آفیسر کاکام کرنے کا اپنا مزاج اور اصول و ضوابط ہیں،میں دوسروں کو لوگوں کو انصاف فراہم کیا جائے گا،کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی کی جائے گی،کسی کے ساتھ سیاسی و زاتی زیادتی نہیں ہوگی،مقدمات میں تاخیر برداشت نہیں ہوگی، سی سی پی او لاہور نے فیاض احمد دیو نے بتایاپولیس کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کرے گی اور کسی کو پولیس کے ساتھ زیادتی نہیں کرنے دینگے،اللہ نے جو ذمہ داری دی ہے اسکو نبھائیں گے،میرے دونوں ڈی آئی جیز با اختیار ہونگے،کسی کے کام میں بے جا مداخلت نہیں کی جائے گی تھانوں کی نفری پوری کی جائے گی۔ تعیناتی کے بعد مجھے بہت سے لوگوں کی جانب سے مبارک باد کے فون آئے ہیں میں سمجھتا ہوں خوش ہونے کی بجائے اللہ کی جانب سے میرے لئے یہ عہدہ ایک آزمائش ہے،عوام کے جان و مال کا تحفط ہماری اولین زمہ داری ہے،اے وی ایل ایس اور سی آئی اے سیل کو مزید بہتر بنائیں گے۔سی سی پی او نے مزید کہا کہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ اور سیکورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔ بدقمستی سے کچھ ایسے واقعات ہوئے جن میں پولیس کا کردار نظر نہیں آیا۔ ہم نے اپنی پولیس کو مثالی بنانا ہے۔
سی سی پی او

مزید :

صفحہ آخر -