سوتیلی ماں قتل کیس میں سزائے موت کا قیدی فرمان علی 5 سال بعد بری

 سوتیلی ماں قتل کیس میں سزائے موت کا قیدی فرمان علی 5 سال بعد بری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس صداقت علی خان اور مسٹرجسٹس شرام سرور چودھری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سوتیلی ماں کو قتل کرنے کے جرم میں ٹرائل کورٹ سے سزائے موت پانے والے قیدی فرمان علی کو 5 سال بعد بری کردیا،فاضل بنچ نے چشم دید گواہوں کے بیانات میں تضاد اور موقع پر موجودگی ثابت نہ ہونے پر فرمان علی کی بریت اپیل منظور کرتے ہوئے مذکورہ بالاحکم جاری کیاہے، ملزم پر دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اپنی سوتیلی ماں نسیم بی بی کو قتل کرنے کا الزام تھا،ملزم کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ فیروزوالا پولیس نے 7 ستمبر 2016ء کو ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے چالان پیش کیا، ٹرائل کورٹ نے شریک ملزمان کو بری اور فرمان علی کو سزائے موت سنا دی، گواہوں کے بیانات میں تضاد اور ان کی موقع پر موجودگی بھی ثابت نہیں ہوتی، عدالت سے استدعاہے کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
سوتیلی ماں قتل

مزید :

صفحہ آخر -