دی ایجوکیٹرز اور کنکورڈیا کالجز کا NOONکے ساتھ معاہدہ
کراچی(پ ر) دی ایجوکیٹرز اور کنکورڈیا کالجز(پراجیکٹ آف بیکن ہاؤس) نے معروف عالمی ایجوکیشنل ٹیکنالوجیکل کمپنی NOON ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔نون اکیڈمی،جس کا ہیڈ کواٹر لندن میں ہے، دنیا میں ایجوکیشنل ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھتا ہوا ایک ادارہ ہے، جو طلبہ کو بہترین اساتذہ سے متعارف کروا رہا ہے۔ نون اکیڈمی آن لائن کلاسز،کوئز ز اور اور سوشل لرننگ فیچرز کے ذریعے سیکھنے کے عمل میں طلبہ کی فعال شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ابھی تک، دنیا بھر میں ملین سے زائد طلبہ NOON کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ نون اکیڈمی کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق، NOON نے پاکستان میں دی ایجوکیٹرز اور کنکورڈیا کالجز کے تمام کیمپسز میں مستحق طلبہ کو اپنا ایجوکیشنل ٹیکنالوجی پر مشتمل پلیٹ فارم، ماڈلز اور خدمات فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔NOBLE کے نائب صدر بلال مشرف نے کہا،"ہم پاکستان میں اعلی معیاری تعلیم کو فروغ دیتے ہوئے طلبہ کو یہ اختیار دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق، اپنے پسندیدہ استاد سے محفوظ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے ہم پاکستان میں قابل اساتذ ہ تک رسائی اور ان کی دستیابی کو ممکن اور ارزاں بناتے ہوئے ،طلبہ کو اپنی زندگی کے اعلی مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔"دی ایجوکیٹرز اور کنکورڈیا کالجز کے گروپ ڈائریکٹر علی رضا نے کہا: تعلیمی میدان میں ٹیکنالوجی نے ایسی بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ،جس کے بارے میں کچھ عرصہ پہلے تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اس تعلیمی انقلاب کی بنا پر اب یہ ممکن ہے کہ باہمی اشتراک اور تعاون سے مختلف سیکھنے کے آلات کو استعمال کرتے ہوئے طلبہ میں معیاری تعلم کو جاری رکھا جا سکے۔ کرونا وائرس جیسے وبائی مرض کے پھیلاو کے بعد، اس بات کی اشد ضرورت تھی کہ طلبہ کو معاصر اور غیر معاصر پلیٹ فارم کے ذریعے تعلیم سے آراستہ کرتے ہوئے،انھیں نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کیا جائے۔اب،اس شراکت داری کے ذریعے،ہم دی ایجوکیٹرز سکولز اور کنکورڈیا کالجز کو تعلیمی مواد مع ٹیکنالوجی فراہم کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاو کے بعد،ان کے اسکول اور کالج کے نظام میں معاصر طرز تعلیم کو اپنانے میں بہت تیزی آئی ہے۔" دی ایجوکیٹرز، کنکورڈیا کالجز اور NOBLE کی شراکت داری میں مسلسل اختراعات کی توقع کی جاتی ہے،تاکہ ہم اپنے طلبہ کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے انھیں سیکھنے اور آگے بڑھنے کے مزید مواقع فراہم کرسکیں ۔"