بابر دباؤ کا شکار تھا،لیکن سیمی فائنل میں اس نے وہ کیا جو وہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، میتھیو ہیڈن
میلبرن (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن کا کہنا ہے کہ میری کتاب میں بابر اعظم دباؤ کا شکار تھے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں اس نے وہ کیا جس کی وہ صلاحیت رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اوپننگ جوڑی بابر اعظم اور محمد رضوان کی کیمسٹری بہت زبردست ہے، واضح رہے کہ ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے میں آؤٹ آف پرفارم ہونے کی وجہ سے بابر اور رضوان کی اوپننگ جوڑی پر شدید تنقید کی جا رہی تھی اور میتھیو ہیڈن اس وقت بھی بابر اور رضوان کی حمایت کرتے تھے اور سیمی فائنل میں اسی اوپننگ جوڑی نے 105 رنز کا آغاز فراہم کیا تھا جس کے باعث پاکستان نے نیوزی لینڈ شکست دی اور فائنل میں پہنچ گیا ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پاکستان کی بہترین فاسٹ بولنگ اور انگلینڈ کی بیٹنگ کے درمیان مقابلہ ہو گا، پاکستان کے پاس 4بہترین فاسٹ بولرز اور مجموعی طور پر 7 بولنگ آپشنز ہیں، ایک سوال کے جواب میں میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا سب پاکستان اور بھارت کے فائنل کا خواب دیکھ رہے تھے، انگلینڈ ٹورنامنٹ سے قبل فیورٹ تھی اور اب وہ فائنل میں ہے۔
ٹی 20ورلڈکپ، پٹرول ، شرٹس اور بہت کچھ جیتنے کا سنہری موقع مگر کیسے؟ یہاں کلک کریں
انہوں نے کہا کہ شاداب خان کے رن آؤٹ نے سیمی فائنل کا رخ بدل دیا، انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی کتاب میں بابر اعظم دباؤ کا شکار تھے لیکن انہوں نے سیمی فائنل میں وہ کیا جو وہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ، میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا ورلڈ کپ میں پاکستان کی مہم ایک جذباتی مہم ہے، پاکستان ٹیم پر تنقید ہوئی جو برداشت کی، بابر اعظم اور رضوان کی کیمسٹری بہت زبردست ہے۔
مینٹو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے کھلاڑیوں سے ملاقات میں 1992 کے ورلڈ کپ کی یادیں شیئر کیں جس سے کھلاڑیوں کے حوصلے مزید بلند ہوئے۔