بلوچستان کابینہ نے صوبے میں امن وامان سے متعلق ایکٹ کی منظوری دے دی
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )بلوچستان کابینہ نے صوبے میں بحالی امن کے لئے سکیورٹی اداروں کے مربوط اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے سے متعلق ایکٹ کی منظوری دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ریلوے سٹیشن بم دھماکے کے شہدا کے لئے دعا کی گئی۔
صوبائی کابینہ نے ریلوے سٹیشن بم دھماکے کی شدید مذمت کی، اجلاس میں بلوچستان سکیورٹی آف وینر ایبل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 2024 کی منظوری دی گئی۔ایکٹ کے تحت بلوچستان میں بحالی امن کے لئے مختلف سکیورٹی اداروں کے مربوط اقدامات کو بار آور بنایا جائے گا، ایکٹ میں بحالی امن کیلئے ذمہ داریوں کا واضح تعین کیا جائے گا۔
بلوچستان کابینہ نے راڑا شم اور کنگری میں نئے پولیس سٹیشنوں کے قیام کی منظوری دی، چمن ماسٹر پلان لیویز تھانہ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے بلوچستان سیلز ٹیکس آن سروسز ریونیو اپیلیٹ ٹریبونل کے چیئرمین اور اراکین کی تعیناتی کی بھی منظوری دی جبکہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکیج کے لئے درکار فنڈز کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی فورسز اور حکومت مل کر لڑیں گے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پختہ عزم سے کام کررہے ہیں اور دہشت گردی کا خاتمہ کرکے امن کی بحالی کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ صوبے میں مجوزہ نئے پولیس سٹیشنوں کی حدود کا تعین عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر پورے صوبے کا چہرہ ہے، صوبائی دارالحکومت کی بہتری کے لئے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکیج کو وسعت دی جائے، شہر کی ترقی اور خوبصورتی کے لئے درکار فنڈز کا اجرا بلا تاخیر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے سٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 27 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔