انڈوں کی کھپت کے حساب سے پاکستان ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے ہے،ڈاکٹر مصطفٰی کمال
لاہور(کامرس رپورٹر) پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین (نارتھ ) ڈاکٹر مطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ انڈوں کی فی کس کھپت کے حساب سے پاکستان ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے ہے، انڈہ غذائیت سے بھرپور غذا اور انسانی جسم کو بیماریوں سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے، تندرست انسان کو بہترین ذہنی و جسمانی نشو نما کیلئے روزانہ انڈے کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انڈوں کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین رضا محمود خورسند ، ڈاکٹر ارشد حنیف، سیکرٹری پی پی اے میجر (ر) سید جاوید حسین بخاری اور دیگر بھی موجود تھے۔ چیئرمین پی پی اے کا کہنا تھا کہ انسانی جسم کو روزانہ مخصوص مقدار میں پروٹین درکار ہوتی ہے جبکہ انڈہ حیوانی ذرائع سے حاصل ہونیوالی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ انڈے کے ریگولر استعمال سے انسان بہت سی مہلک بیماریوں سے بچ سکتا ہے ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ خواتین میں بریسٹ کینسر اور بڑھاپے کی مخصوص بیماریوں کے امکانات انڈہ کھانے سے کم ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی 7 ارب سے زیادہ آبادی کی 42 فیصد ضروریات انڈے اور مرغی سے پوری ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان میں بھی پولٹری زراعت کے شعبوں میں سب سے منظم سیکٹر ہے ،اس وقت پولٹری کل استعمال ہونے والے گوشت کا40فیصد حصہ مہیا کر رہی ہے اور تقر یباً18لاکھ لوگوں کا روزگار اسی شعبے سے وابستہ ہے۔ مزید یہ کہ پولٹری گوشت کا سب سے سستا زریعہ ہے ۔اس موقع پر سابق چیئرمین رضا محمود خورسند کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پولٹری انڈسٹری 1962 ء سے اپنی عوام کو سستی پروٹین فراہم کرنے میں کوشاں ہے۔ہمارے ملک میں فی کس انڈوں کا استعمال بہت کم ہے۔ بین الاقوامی ادارے برائے صحت کے مطابق ہر سال میں تقر یباً 300انڈے کھانے چاہئیں تاکہ اس کی خوراک میں لحمیات کی مقدار پوری رہے۔مگر بد قسمتی سے ہمارے ملک میں 70کے قریب انڈے فی کس سالانہ استعمال ہورہے ہیں جو کہ انسانی جسم کی نشوونما کے لیے ناکافی ہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کی اس وقت ہم12,500ملین انڈے پیدا کر رہے ہیں اور اگر ہماری عوام اس کی زیادہ مقدار استعمال کرے تو ہم حسب ضرورت پیداوار بڑھانے کی صلا حیت رکھتے ہیں۔انڈوں کے عالمی دن کے موقع پر پی پی اے نے ایس او ایس ویلیج میں بے آسرا بچوں کے درمیان انڈے تقسیم کئے اور ان کے ساتھ ظہرانہ کیا۔ چیئرمین پی پی اے کا پیغام تھا کہ پاکستان کے غریب افراد غذائی قلت کا شکار ہیں مخیر حضرات کو انڈے اور مرغی کی صورت میں بھی خیرات کرنی چاہیے۔