بھکی گیس پاور پلانٹ :روشنی کی نئی کرن
اللہ تعالی نے وطن عزیز کو بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے، مگر ہم ان نعمتوں سے خاطرخواہ فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ گزشتہ چند دہائیوں سے سیاسی عدم استحکام کی صورت حال نے قومی مسائل میں بے پناہ اضافہ کر دیا۔ دہشت گردی کے جن پر قابو پانے کی سعی کی گئی تو توانائی بحران معیشت کے لئے زہرقاتل بن کر ابھرنے لگا۔ توانائی بحران کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال اپنی مجموعی پیداوار میں 2 سے 4فیصد تک نقصان ہو رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کی سنجیدہ کوشش کی، جس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔ دہشت گردی اور توانائی بحران کے مسائل سے عہدہ براہ ہونے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ہونے والے اقدامات سے صورت حال بہتری کی طرف گامزن ہو چکی ہے ۔ حکومت توانائی بحران کے خاتمے کے لئے گیس پاور پلانٹس پراجیکٹ پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ پنجاب میں وفاقی حکومت کے زیراہتمام بلوکی‘ حویلی بہادر شاہ اور جھنگ میں 1200میگاواٹ کے دو منصوبے لگا رہی ہے۔ حکومت پنجاب بھکھی شیخوپورہ میں 1180میگاواٹ کا گیس پاور پلانٹ اپنے وسائل سے لگا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی قیادت میں صوبائی کابینہ نے بھکی گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔
بھکی پاور پلانٹ پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل ہے اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے رحجان ساز پاور پلانٹ پراجیکٹ ثابت ہو گا۔ پنجاب حکومت نے پاکستانی تاریخ میں گیس کے ذریعے 1180 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا پہلا اور سب سے بڑے منصوبے کا آغاز کر کے سبقت لے لی ہے۔ مارچ 2017ء میں بھکی گیس پاور پلانٹ سنگل سائیکل ٹربائن سے 363میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہو گا۔ اپریل 2017ء میں دوسری سنگل سائیکل ٹربائن فنکشنل ہونے سے مزید 363 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ دسمبر 2017ء میں کمبائن سٹیم گیس ٹربائن سے مجموعی طور پر 1180 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ممکن ہو گی۔ بھکی پاور پلانٹ پراجیکٹ کے لئے جدیدترین ٹیکنالوجی کی حامل گیس ٹرباؤن استعمال کئے جانے سے استعدادکار 61.59 فیصد ہو گی، جبکہ ماضی میں لگائے گئے گیس پاور پلانٹ کی ٹربائن کی استعدادکار 54فیصد ہے۔ اسی طرح بھکی پاور پلانٹ کی انجینئرنگ پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن لاگت (ای پی سی) دوسرے منصوبوں کی نسبت انتہائی کم ہے۔ حکومت پنجاب نے بھکی گیس پاور پلانٹ سے فی میگاواٹ 4لاکھ 60ہزار ڈالر کی ریکارڈ لاگت حاصل کی ہے۔ ٹینڈرنگ سے کنٹریکٹ تک تمام امور کی شفافیت کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ان تینوں منصوبوں میں مجموعی طور پر 120 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔ بھکی گیس پاور پلانٹ کی ای سی پی لاگت کم کرانے کے بعث نیپرا بھی ٹیرف کم کر رہا ہے۔ گدو پاور پراجیکٹ مکمل کرنے والی چین کی ہاربن الیکٹرکٹ کمپنی اور جنرل الیکٹرک کمپنی بھی اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔ بلنگ کے عمل میں عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں جنرل الیکٹرک ، ہاربن،سیمنز، مٹسوبشی، چائنہ پاور، ہنڈائی اور اینکا نے حصہ لیا اور بڈنگ کے عمل کو انتہائی شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ مشرف دور میں مکمل ہونے والے گدوپاور پراجیکٹ پر 8لاکھ 36ہزار ڈالر فی میگاواٹ اور نجی شعبہ کے اچ پاور پلانٹ پر فی میگاواٹ لاگت 9لاکھ 87ہزار ڈالر تھی اور بھکی پاور پلانٹ ان دونوں سے نصف لاگت میں مکمل ہو گا، جس میں دنیا کی جدیدترین نائن ایچ ٹربائن استعمال کی جا رہی ہے۔
بھکی پاور پلانٹ کی بڈنگ میں بین الاقوامی شہرت یافتہ کمپنیوں کی شمولیت اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا امیج عالمی سطح پر روزبروز بہتر ہو رہا ہے اور سرمایہ کار کمپنیوں کی پاکستان میں دلچسپی بڑھ رہی ہے ،جس کی وجہ بلاشبہ حکومت کی سنجیدگی‘ ٹریک ریکارڈ اور کریڈیبلٹی ہے۔ اگر عالمی سطح پر شہرت یافتہ کمپنیوں کو حکومت پنجاب کی شفافیت اور اخلاص کا یقین نہ ہوتا تو وہ بڈنگ میں حصہ نہ لیتے اور نہ ہی انتہائی کم قیمت کی آفر پیش کرتے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت پنجاب کے کنٹریکٹ برائے بھکی پاور پلانٹ کی لاگت نیپرا کی متعین قیمت سے بھی بہت کم ہے۔ پنجاب میں پاور لوڈ سینٹرز کے قریب گیس پاور پلانٹ کی تنصیب حکومت کی بہترین منصوبہ بندی کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھکی ، شیخوپورہ میں گیس سے چلنے والے بھکی پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا ۔ تقریب میں گورنرپنجاب رفیق رجوانہ، وفاقی اور صوبائی وزراء ،اراکین قومی اسمبلی ، دانشوروں ، کالم نگاروں ، ماہرین توانائی ، منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کے عہدیداران اور لوگوں کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔وزیراعلی محمد شہباز شریف تقریب میں انتہائی پُرجوش دکھائی دیئے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف 2سال قبل ملک سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے دور کرنے کی سوچ کو لے کر چلے تھے ،آج یہ اس سفر کی جانب سب سے بڑا او راہم قدم ہے۔ پاکستان کو توانائی بحران او ردہشت گردی کے دو بڑے مسائل کا سامناہے۔ملک کے طول و عرض میں پھیلے اندھیرے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نواز شریف کی قیادت میں دن رات کام ہورہا ہے جس کا پورا پاکستان گواہ ہے۔ مُلک سے بجلی کے اندھیرے دور کرنے کے لئے وزیراعظم محمد نوازشریف کی ویژنری قیادت میں توانائی کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے دن رات کام جاری ہے۔ ساہیوال میں کوئلے سے 1320 میگا واٹ ، بہاولپور میں سولر منصوبوں،پورٹ قاسم جبکہ تھر سمیت پاکستان کے مختلف حصوں میں توانائی کے منصوبوں پر کا م ہو رہا ہے۔ بھکی پاور پلانٹ 2017ء کے آخر میں مکمل ہوگا اور اس سے 1180میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی اور اس منصوبے میں 100فیصد سرمایہ کاری پنجاب حکومت کی ہے ۔ اگر گزشتہ 68برسوں میں اسی طرح کام ہوتا رہتا تو پاکستان کو اس صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی متحرک قیادت اور حکومت کی شفاف پالیسیاں ،ایمانداری ، محنت اور عزم کا نتیجہ ہے کہ مشکل حالات کے باوجود سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔کارواں اسی طرح چلتا رہا تو انشاء اﷲ آئندہ اڑھائی برس میں ملک میں ہزاروں میگا و اٹ اضافی بجلی پیدا ہو رہی ہو گی اور محمد نوازشریف تاریخ ساز کردا ادا کرچکے ہوں گے۔ پاکستانی قوم توانا، جرات مند ، باصلاحیت اوربا ہمت ہے جو سمندر جیسی رکاوٹ کو عبور کر کے بھی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے۔ پاکستان نے خود کفالت کی منزل کے حصول کی جانب بڑھنا شروع کر دیاہے ۔کامیابی کا صرف ایک ہی راز ہے ،محنت ،محنت اور صرف محنت۔انشاء اﷲ پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے دور ہوں گے ، بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا اور دنیا ہمیں بھکاری نہیں بلکہ با عزت اور با وقار قوم کا مقام حاصل ہو گا۔وزیراعلیٰ نے منصوبے کے حوالے سے سرپرستی اور رہنمائی کرنے پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا خصوصی شکریہ اداکیا ۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے میں بھرپور تعاون پر وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال اور ان محکموں کے سیکرٹریز گیس کی بنیاد پر وفاقی منصوبوں کے سی ای اوز راشدمحمود لنگڑیال اور دیگر کا شکریہ اداکیا۔