کولمبیا کے صدر کا نوبیل انعام کی رقم جنگ کے متاثرین کو دینے کا اعلان
بگوٹا(این این آئی)کولمبیا کے صدر یوان مینوئل سینٹوس نے اعلان کیا ہے کہ وہ امن کے نوبل ایوارڈ سے ملنے والی رقم ملک میں جاری 52 سالہ جنگ کے متاثرین کی مدد کے لیے وقف کر دیں گے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے بوجایا شہر میں جنگ سے متاثرین کے لیے ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کے بعد یہ اعلان کیا۔مسینٹوس نے کہاکہ گذشتہ شب میں نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔
اور ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم یہ 80 لاکھ سویڈش کوران (سوا نو لاکھ امریکی ڈالر) متاثرین کے لیے وقف کر دیں گے۔انھوں نے مزید کہاکہ یہ کولمبیا کی عوام کے لیے بھی خراج تحسین ہے جنھوں نے سخت مشکلات اورپریشانیوں کے باوجود امن کے قیام کی امید نہیں چھوڑی۔اس انعام میں فارک یعنی ریوولیوشنری آرمڈ فورس آف کولمبیا کے سربراہ ٹیمولین روڈریگیز کو شامل نہیں کیا گیا۔ انھیں عرف عام میں 'ٹیموچینکو' کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ امن معاہدہ چار سال کی بات چیت کے بعد کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں حتمی شکل اختیار کرنے میں کامیاب ہوا۔سینٹوس کو گذشتہ ماہ فارک باغی گروپ کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کے لیے رواں سال امن کا نوبل انعام دیا گیا ہے۔تاہم اس معاہدے کو چند دن قبل کولمبیا کی عوام نے ایک ریفرینڈم میں مسترد کر دیا گیا۔خیال رہے کہ اس خانہ جنگی میں اب تک تقریبا دو لاکھ 60 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ تقریبا 60 لاکھ افراد ملکی کے اندر ہی نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ معاہدے میں سنہ 1994 کے قتل عام کے متاثرین نے بھی شرکت کی،کولمبیا کے صدر خوان مینوئل ساتوس نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران کہا تھاکہ آج ہمارے پاس امید کی وجہ ہے، زمین پر ایک جنگ کم ہو گئی ہے۔کولمبیا کے ساحلی شہر ارٹیگانا میں فارک باغیوں اور کولمبیا کی حکومت کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔