ماریا شراپووا2017ء سے دوبارہ کورٹ میں جلوے بکھیریں گی
لوزانے(اے پی پی) کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے روس کی گولڈن گرل ماریا شراپووا کی سزا میں 9 ماہ کی کمی کر دی جس کے تحت شراپووا کو 15 ماہ تک ٹینس کورٹس سے دور رہنا پڑے گا۔ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے رواں سال آسٹریلین اوپن کے دوران ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر شراپووا پر دو برس کی پابندی عائد کر رکھی تھی، سزا میں کمی کے بعد روسی ٹینس سٹار 26 اپریل 2017ء سے دوبارہ ٹینس کورٹس میں شرکت کی اہل ہو جائیں گی۔ رواں سال مارچ میں شراپووا کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کا انکشاف ہوا تھا، انہیں ممنوعہ دوا میلڈونیم کے استعمال کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا اور شراپووا نے ازخود بھی اس کا اعتراف کیا تھا تاہم ان کا استدلال تھا کہ وہ بیماری کی وجہ سے کافی عرصے سے یہ دوا استعمال کر رہی تھیں اور انہیں اس کے ممنوعہ ہونے کا بروقت علم نہیں ہو سکا تھا لیکن آئی ٹی ایف نے ان پر دو سال کی پابندی عائد کی تھی۔ شراپووا نے سزا کے خلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا، عدالت نے ان کی سزا کم کر کے 15 ماہ کر دی جس کے تحت شراپووا اب 26 اپریل 2017ء سے دوبارہ انٹرنیشنل ٹینس کورٹس میں شرکت کرنے کی اہل ہوں گی۔ شراپووا نے کہا کہ میں ٹینس سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتی ہوں اس سے دوری میرے لئے بہت تکلیف دہ ہے اور اب میں کورٹ میں واپسی تک ہر دن کو کاؤنٹ کروں گی۔ واضح رہے کہ میلڈونیم کو یکم جنوری 2016ء میں ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔