عوامی فلاح کے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی :پرویز خٹک
پشاور( پاکستان نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے انکشاف کیا ہے کہ کرک آئل ایفائنری، ہری پور میں سیمنٹ پلانٹ، چترال میں مجموعی طور پر 506میگا واٹ کے پن بجلی کے تین منصوبوں، پشاور ماڈل ہاؤسنگ سکیم اور 80ہزار کنال پر مشتمل موٹر وے ہاؤسنگ کے منصوبوں پر کام جلد شروع کرنے والے ہیں۔ انہوں نے محکمہ صنعت، معدنیات انرجی اور ازمک کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں ایف ڈبلیو او کے ساتھ ملکر معاہدے کو حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے سیکرٹری صنعت فرح حامد کو اس مقصد کیلئے کوآرڈینیٹر مقرر کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ مذکورہ منصوبوں کے عملی نفاذ کیلئے پیچیدگیوں سے بالاتر اور قابل عمل طریق کار وضع کیا جائے۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں سہ فریقی معاہدے سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔صوبائی وزراء محمد عاطف خان، انیسہ زیب طاہر خیلی، معاون خصو صی برائے صنعت عبدالکریم و متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں، ڈائریکٹر جنرل فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن، چیئرمین ازمک غلام دستگیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ صنعت، معدنیات اور ہاؤسنگ کے شعبے میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی معاونت سے عنقریب شروع کئے جانے والے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے مجوزہ منصوبوں پر بلا تاخیر کام شروع کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے قانون اور قاعدے کے مطابق طریق وضع کریں تا کہ منصوبوں پر جلد کام شروع ہو سلے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ لہٰذا تمام تر قانونی پیچیدگیوں سے بلاتر قابل عمل طریق کار بنایا جائے تا کہ فاسٹ ٹریک پر منصوبوں کی تکمیل ممکن ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں سرمایہ کاری کی اچھی اچھی پیشکش آ رہی ہے جو ایک آسان اور قابل عمل سسٹم کی متقاضی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے صوبے کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے۔ صوبے کے وسائل سے استفادہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ریجن کے اپنے ذرائع، وسائل اور فوائد ہیں۔ ان کی حکومت متعلقہ ریجن کی سطح پر ان ذخائر اور وسائل کی ترقی کا عمل شروع کر رہی ہے۔ یہ علاقے ترقی کریں گے تو وہاں مقامی سطح پر آمدنی شرو ع ہو جائے گی۔ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ لوگوں کی زندگی بدل جائے گی۔ مذکورہ اقدام کا مقصد سرعت کے ساتھ صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پن بجلی کے منصوبوں کی ضرورت و اہمیت پر وشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ توانائی پورے ملک کی ضرورت ہے۔ اسی وجہ سے ان کی حکومت صوبہ سرحد میں پن بجلی کے چھوٹے بجلی گھروں پر کام کر رہی ہے ان منصوبوں سے عوام کو سستی بجلی مہیا ہوگی۔ لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات ملے گی اور ذرائع آمدن میں بھی اضافہ ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اجتماعی سوچ اور وژن رکھتے ہیں۔ ہاؤسنگ سکیمیں بھی اس خطے کے مستقبل کو مد نظر رکھ کر شروع کی جا رہی ہیں۔ یہ کل وقتی منصوبہ بندی ہے کیونکہ یہ علاقہ پورے خطے کو باہم مربوط کرے گا اور یہاں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی حکومت عوامی فلاح کے کئی منصوبے شروع کر چکی ہے اور متعدد تیار ہیں۔ پشاور ، نوشہرہ، چارسدہ، اور مردان کو آپس میں ملانے والا سرکلر ریلوے منصوبہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے لئے ایک چینی کمپنی نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ بھی حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور بہت جلد اس پر کام شروع ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ایک سسٹم بنا دیا ہے اور ترقی کی بنیاد ڈال دی ہے۔ اس خطے میں ترقی کا دور شروع ہو چکا ہے۔ جو پورے ملک کے استحکام اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔