پولیس فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں نیپا چورنگی جعلی مقابلے میں طالبعلم کو قتل کرنے والے پولیس اہلکاروں کا ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے عدالت نے دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دے دیا۔ نیپا چورنگی میں جعلی پولیس مقابلے میں طالبعلم کو قتل کرنے والے اہلکاروں ظفر اور نبیل کو ریمانڈ کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مدعی مقدمہ کے وکیل امان اللہ خان نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ان ظالموں نے مستقبل کے میجر کو قتل کیا۔ یہ لوگ اتنے بے حس ہیں کہ مقتول زخموں سے تڑپ رہا تھا اور یہ اس کی تلاشی لے رہے تھے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملزموں کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ منتقل کیا جائے۔ وکیل سرکار نے کہا کہ اہلکاروں نے ملزمان کے فرار کی کوشش پر فائرنگ کی۔ تفتیش کے لئے ملزموں کا ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے اور ملزموں کو ریمانڈ کیلئے انسداد دہشت گردی کورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ملزموں کو رہداری ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزموں کو عاشورہ کے بعد انسداد دہشت گردی کورٹ میں پیش کیا جائے