دریائی چیک پوسٹوں پر نفری کیلئے 3سوکانسٹیبل اور 44ڈرائیوروں کی بھرتی کا حکم

دریائی چیک پوسٹوں پر نفری کیلئے 3سوکانسٹیبل اور 44ڈرائیوروں کی بھرتی کا حکم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہو ر(کرائم رپورٹر)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، مشتاق احمدسکھیرا نے دریائی چوکیوں( Riverine Posts)کی خالی آسامیوں پر 300کانسٹیبلز اور 44ڈرائیورز بھرتی کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ وہ ان آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جلد از جلد شروع کریں تا کہ دریائی چوکیوں پر نفری کی کمی کو جلد از جلد پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے اس موقعہ پر تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دریائی چوکیوں کے عملے اور گاڑیوں کو ان پوسٹوں کے علاوہ کسی اورمقصد کے لئے استعمال میں نہ لایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس لاہور میں دریائی چوکیوں، بین الصوبائی بارڈر چیک پوسٹس ، شہداء اور دوران سروس وفات پا جانے والے پولیس ملازمین کی بیواؤں کو گذارہ الاؤنس اے ٹی ایم کارڈز کے پراجیکٹس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ویلفےئر اینڈ فنانس، سہیل خان، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز/انوسٹی گیشنز، کیپٹن(ر) عارف نواز، ایڈیشنل آئی جی PHP، امجد جاوید سلیمی، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، ڈاکٹر عارف مشتاق، ایڈیشنل آئی جی لیگل، علی ذوالنورین،ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، عامر ذوالفقارخان، ڈی آئی جی I.T، شاہد حنیف اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، بی اے ناصرکے علاوہ سی پی او کے دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔ایڈیشنل آئی جی پنجاب ہائی وے پٹرول، امجد جاوید سلیمی نے آئی جی پنجاب کو دریائی چوکیوں اور بین الصوبائی بارڈر چیک پوسٹس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 49دریائی چوکیوں کی انسپکشن کی جا چکی ہے جو مکمل آپریشنل ہیں جبکہ باقی کی انسپکشن مزید ایک ہفتے میں مکمل ہو جائے گی ۔ان تمام چیک پوسٹوں پر آپٹک کیبل بچھا دی گئی ہے جہاں 10ایم بی انٹرنیٹ کنکشن فراہم کر دیا ہے اور اب تمام اضلاع میں ان چیک پوسٹوں کی مانیٹرنگ ہو گی ۔ پولیس ملازمین کی بیواؤں کو گذارہ الاؤنس اے ٹی ایم کارڈز کے پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی ویلفےئر اینڈ فنانس، سہیل خان اور اے آئی جی کامران خان نے آئی جی پنجاب کو بتایا کہ پنجاب بھر میں اب تک3000 گذارہ الاؤنس اے ٹی ایم کارڈ ز جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے 85فیصد کارڈز ایکٹویٹ ہو گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ کارڈز جن میں شہداء کے ورثا نے اپنے فون نمبر تبدیل کر لئے ہیں۔تمام ڈی پی اوز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے کہ وہ ایسی بیواؤں اور ورثا کو اپنے دفاتر میں بلا کر بنک مینجمنٹ سے اس مسئلے کو ح

مزید :

صفحہ آخر -