لندن پلان ناکام ؟طاہرالقادری تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے رہنماؤں سے ملے بغیرکینیڈا چلے گئے

لندن پلان ناکام ؟طاہرالقادری تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے رہنماؤں سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لندن(مانیٹرنگ دیسک، آن لائن ) جہانگیر ترین، چوہدری سرور اور شیخ رشید کا دورہ لندن ناکام ہو گیا۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے رہنماؤں سے ملنے سے انکار کردیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جہانگیر ترین، چوہدری سرور اور شیخ رشید عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت دینے کے لئے لندن گئے تاہم ڈاکٹر طاہر القادری نے ان رہنماؤں سے ملنے سے انکار کردیا اور اچانک لندن سے کینیڈا روانہ ہو گئے۔
لندن پلان ناکام

لاہور(جاوید اقبال)لندن پلان کی ناکامی کے ساتھ ہی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان 30اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کے معاملے پر بھی سیاسی تنہائی کا شکار ہو گئے ہیں ذرائع کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ نے انہیں کورا جواب دے دیا ہے کہ وہ اسلام آباد کو بند کرنے کے معاملے پر تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے اور نہ ہی ساتھ دیں گے دوسری طرف مسلم لیگ (ق) سنی تحریک پیپلزپارٹی ، جماعت اسلامی نے بھی انہیں اشارہ دے دیا ہے کہ وہ 30اکتوبر کو ان کا ساتھ نہیں دے سکتے چونکہ ملکی حالات پاکستان کے دارالحکومت کو بند کرنے کی اجازت نہیں دیتے جس کے ساتھ ہی تحریک انصاف اسی سفر میں سیاسی تنہائی کا شکار ہو گئی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کئے اور ان سے 30اکتوبر کے لئے حمایت مانگی مگر کسی نے انہیں خاطر خواہ جو اب نہیں دیا دوسری طرف تحریک انصاف لندن پلان بھی کامیاب نہیں بنا سکی ۔لندن پلان پاکستان عوامی تحریک کے انویسٹرز نے ناکام بنانے میں مرکزی کردار کیا علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کے لندن چھوڑ کر کینیڈا منتقل ہونے سے تحریک انصاف کا وفد ناکام لوٹ آئے گا حکومت کی کامیاب حکمت عملی کے بعد 30اکتوبر کو تحریک انصاف کو اسلام آباد بند کرنا مشکل دکھائی دینے لگا ہے۔ تحریک انصاف اسلام آباد بند کرنے کے لئے عوامی تحریک کے کارکنوں کو ہراول دستے کی ذمہ داری سونپنا چاہتی تھی چونکہ عمران خان کو بتایا گیا تھا کہ تحریک انصاف میں ایسے کارکنوں کی ’’قلت‘‘ نظر آتی ہے جو لاٹھی گولی کے سامنے ٹھہرسکیں اس کے لئے عوامی تحریک کی حمایت اور ساتھ ضروری ہے لہٰذا ان کو 30اکتوبر کے اسلام آباد پر چڑھائی کے منصوبے میں نہ صرف شامل کیا جائے بلکہ ان کو ہراول دستے کی ذمہ داری سونپی جائے جس پر عمران خان نے طاہر القادری کو 30اکتوبر کے احتجاج میں شامل کرنے پر اتفاق کیا اورانہیں رضامند کرنے کے لئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو ذمہ داری سونپی گئی جن کی معاونت کیلئے چودھری سرور اور جہانگیر ترین کو لندن بھیجا گیا ۔ذرائع نے کہاہے کہ وفد میں مسلم لیگ (ق) کی نمائندگی کیلئے بھی چودھری برادران سے عوامی تحریک کی مرکزی قیادت نے رابطہ کیا مگر چودھری برادران نے یہ کہہ کر لندن پلان کا حصہ بننے سے انکار کر دیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور وہ معذرت خواہ ہیں تاہم ان کی ہمدردیاں اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مجوزہ لندن پلان کیلئے تحریک انصاف کے ’’اکٹھ‘‘ کی حکومت کو قبل از وقت اطلاع موصول ہو گئی جس پر حکومت نے اس پلان کو ناکام بنانے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کے لندن اور کینیڈا میں موجود انویسٹرز سے رابطہ کر کے ان کی ہمدردیاں حاصل کر لیں اور آخر کار اپنے انویسٹرز کے سامنے علامہ طاہر القادری نے ہتھیار ڈال دیئے اور وہ تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے رہنماء سے ملاقات کئے بغیر کینیڈا روانہ ہو گئے۔ دوسری طرف عمران خان کو اسی احتجاج میں بھی تنہائی کا سامنا ہے انہیں مسلم لیگ(ق) سمیت دیگر جماعتوں نے بھی ’’جھنڈی‘‘ دکھا دی ہے کہ وہ30اکتوبر کو ان کے اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کا حصہ نہیں بنیں گے۔عوامی تحریک کے ذمہ دار ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ امیر تحریک طاہر القادری سے تحریک انصاف کی اہم شخصیات کے علاوہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا بھی رابطہ ہوا مگر طاہر القادری نے یہ کہہ کر لندن پلان کا حصہ بننے سے انکار کر دیا کہ عمران خان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پہلے بھی تین مرتبہ انہوں نے مجھ سے ملاقات کا وقت طے کیا جس میں معاملات طے پانا تھے لیکن آخر ی وقت میں انہوں نے مایوس کیا ۔ لہٰذا اب وہ کسی پلان کا کسی حصہ نہیں بنیں اور نہ ہی کسی تحریک میں شامل ہوں گے۔

مزید :

صفحہ اول -