قومی اسمبلی کے کھاتوں میں کروڑوں کے گھپلے،اے جی پی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آڈیٹر جنرل آف پاکستان ے کی جانب سے گزرے مالی سال اور اس سے پہلے کے سالوں کے قومی اسمبلی کے اکاؤنٹس کی جانچ کے بعد اپنی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں دس کروڑ دس لاکھ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ انگریزی اخبار”ڈان“ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے چار ارکان نے بیرون ملک علاج پر ایک کروڑ چھبیس لاکھ روپے خرچ کئے، تین ارکان نے نجی ہسپتالوں سے علاج کے نام پر بلا جواز رقم واپس لی جبکہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کئی ارکان کو ہاؤس الاؤنسز کی مد میں ناجائز طور پرساڑھے8کروڑ سے زائد کی ادائیگیاں کیں۔رپورٹ کے مطابق سابق سپیکر فہمیدہ مرزا نے غیر قانونی طور پر بیرون ملک علاج پر اٹھنے والے اخراجات واپس مانگے۔ دسمبر 2011 میں مسلم لیگ ق کی رکن اسمبلی بشریٰ رحمٰن کوامریکہ میں بائی پاس سرجری کے لئے 43 لاکھ روپے ادا کیے گئے ۔تیسری غیر قانونی ادائیگی لندن میں آنکھ کا علاج کرانے والے رکن اسمبلی شہزادہ معین الدین کو 28 لاکھ 60 ہزار روپے کی گئی۔ دسمبر 2011 میں ق لیگ کی سابق رکن اسمبلی بیگم شہناز شیخ کوریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لئے 27 لاکھ روپےدیئے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ارکان کو ہاؤسنگ الاؤنسز کی مد میں بھی ساڑھے آٹھ کروڑ سے زائد کی ادائیگیاں کیں۔