ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام تعصب، امریکی مسلمان ووٹروں کی رجسٹریشن میں اضافہ

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام تعصب، امریکی مسلمان ووٹروں ...
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام تعصب، امریکی مسلمان ووٹروں کی رجسٹریشن میں اضافہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٹیکسس(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات میں ر یپبلکنز پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام تعصب کی وجہ سے امریکی مسلمان ووٹروں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ، سولہ ہزار کے قریب نئے ووٹر رجسٹر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ صدر بننے کے بعد مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دیں گے۔اسی کی نشاندہی کچھ عرصے پہلے کونسل آف مسلم امریکن نامی تنظیم نے بھی کی ہے۔ تنظیم کی جانب سے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ میں بسنے والے 76 فیصد مسلمانوں نے نو نمبر کو ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں سے 45 فیصد نے اس کی وجہ مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کا نشانہ بنائے جانا بتائی ہے۔


ایمرج کے کارکن آفاق درانی نے کہا کہ نئے ووٹروں میں اضافے کی ایک وجہ انتخابی جلوسوں میں مذہبی بنیاد پر تعصب ہے۔ اقلیتیں اور خاص طور پر مسلمان اپنی امریکی شناخت کو خطرے میں محسوس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے برعکس وہ اس انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہتے ہیں۔ 2016 کے انتحابی مراحل نے بڑی حد تک مسلمان ووٹرزکا رخ ڈیموکریٹس کے بیلٹ باکس کی طرف موڑ دیا ہے۔ صحافی وجاہت علی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تعصب اب منظر عام پر آ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے اقلیتوں میں بڑی حد تک خوف و ہراس پایا جاتا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ اس نے امریکی مسلمانوں کو یہ موقع بھی دیا کہ وہ نہ صرف اپنے ساتھی امریکیوں کے ساتھ روابط بڑھائیں بلکہ اپنے ووٹ کا حق استعمال کرتے ہوئے نفرت کو مات دیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیوسٹن کے رہائشی سعید شیخ کا کہنا تھاکہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کی کڑی نگرانی کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ڈیموکریٹس کا ساتھ دیں جو اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرتے ہیں۔ مذہب کی بنیاد پر کسی کو نشانہ بنانا امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے۔امریکی مسلمانوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے ایمرج یو ایس کے مطابق پاکستانی امریکیوں کا مرکز سمجھے جانے والی ریاست ٹیکسس کے شہر ہیوسٹن میں اب تک 16 ہزار کے قریب نئے ووٹر رجسٹر ہوئے ہیں۔ ان تمام ووٹروں کی عمر 18 برس سے زیادہ ہے۔