سفارش نہ رشوت بھرتی سوفیصد میرٹ پر،’’یس سر‘‘ریسکیورز نے ہاتھ اٹھا کر شہبازشریف کی بات کی تائید کی
لاہور(خصوصی رپورٹ)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے موٹر بائیکس ایمبولینس سروس کی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں ریسکیورز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ سب کی بھرتی میرٹ اور شفافیت پرمبنی نظام کے تحت ہوئی ہے اورکسی نے آپ سے رشوت نہیں مانگی ہوگی اور نہ کوئی سفارش چلی ہوگی کیونکہ پنجاب میں میرٹ کو فروغ دیا گیا ہے، موٹر بائیکس ایمبولینس سروس کے تمام تر عملے کو بغیر سفارش ورشوت کے میرٹ پربھرتی کیاگیا ہے اور کوئی ایک ریسکیوربھی یہ بات نہیں کہہ سکتا کہ اس نے بھرتی کیلئے رشوت دی ہویا سفارش کرائی ہو۔اگر میں درست کہہ رہا ہوں تو آپ ہاتھ کھڑا کر کے میری اس بات کی توثیق کریں جس پر پنڈال میں موجود تمام ریسکیورز نے ہاتھ کھڑا کرکے وزیراعلیٰ کی بات کی تائید کی اور’’یس سر ‘‘کہا ، جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھرتی ہونے و الے ریسکیورزجوان جذبوں سے سرشار ہیں اورمجھے امید ہے کہ یہ ریسکیورز دکھی انسانیت کی خدمت کر کے ان کی دعائیں لیں گے اور اپنے حلف کی پاسداری کریں گے۔وزیراعلیٰ نے ایک موقع پر بتایا کہ جب میں 2012ء میں اسی جگہ آیاتھا تو اس وقت میں نے اسے چھوٹا جرمنی تو ضرور کہا تھا کیونکہ جرمن قوم نے اپنی محنت کی بدولت دنیا میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے اور میں نے اسی تناظر میں یہ بات کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ جب میں نے نمایاں نمبر وں سے میٹرک کا امتحان پاس کیا تو میرے والدمرحوم نے مجھے اپنے چچا کیساتھ جرمنی کے دورے پر بھجوایا۔اس وقت جرمنی دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنے پاؤں پر کھڑا ہورہا تھااوریہ 60کی دہائی کی بات ہے اورمیں نے وہاں جرمنی کی قوم کو محنت کرتے ہوئے دیکھا اور آج تک جرمن قوم کی محنت سے انسپائر ہوں۔وزیراعلیٰ نے تقریر کے اختتام پر چند اشعار پڑھے اوران اشعار کی تشریح کے ذریعے میٹروبس اوراورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبوں کی مخالفت کرنیوالوں پر کڑی تنقید کی۔
خوشبوؤں کا اک نگر آباد ہونا چاہیئے۔۔۔اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیئے
ان اندھیروں میں بھی منزل تک پہنچ سکتے ہیں ہم۔۔۔جگنوؤں کو راستہ تو یاد ہونا چاہئیے
خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کے لئے۔۔۔خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہیئے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں۔۔۔عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیئے
تائید